Fahm-ul-Quran - Al-A'raaf : 169
وَ الَّذِیْنَ یُمَسِّكُوْنَ بِالْكِتٰبِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ١ؕ اِنَّا لَا نُضِیْعُ اَجْرَ الْمُصْلِحِیْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يُمَسِّكُوْنَ : مضبوط پکڑے ہوئے ہیں بِالْكِتٰبِ : کتاب کو وَاَقَامُوا : اور قائم رکھتے ہیں الصَّلٰوةَ : نماز اِنَّا : بیشک ہم لَا نُضِيْعُ : ضائع نہیں کرتے اَجْرَ : اجر الْمُصْلِحِيْنَ : نیکو کار (جمع)
اور جو لوگ کتاب کو مضبوط پکڑے ہوئے ہیں اور نماز کا التزام رکھتے ہیں (انکو ہم اجر دیں گے کہ) ہم نیکو کاروں کا اجر ضائع نہیں کرتے۔
تفسیر 170 (والذین یمسکون بالکتب) ابوبکر (رح) نے عاصم سے ” یمسکون “ تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے اور اکثر کی قرأت شد کے ساتھ ہے اس لئے کہ کہا جاتا ہے ” مسکت بالشیئ “ اور ” امسکت بالشیء نہیں کہا جاتا صرف ” امسکئہ “ کہا جاتا ہے۔ اور ابی بن کعب ؓ نے ” والذین تمسکوا بالکتاب ‘ ماضی کا صیغہ پڑھا ہے اور یہ قرأت عمدہ ہے کیونکہ آگے ” وقاموا الصلوۃ “ ماضی ہے اور ماضی کا مستقبل پر عطف بہت کم ہے ہاں معنی کے اعتابر سے ہو تو وہ کثیر ہے اور مراد وہ لوگ ہیں جو کتاب پر عمل کرتے ہیں۔ مجاہد (رح) فرماتے ہیں کہ وہ اہل کتاب کے مئومنین ہیں جیسے عبداللہ بن سلام ؓ اور ان کے ساتھی کہ انہوں نے اس کتاب کو مضبوطی سے تھاما جو موسیٰ (علیہ السلام) پر اتری نہ اس میں تحریف کی اور نہ اس کو چھپایا اور اس کو کمائی کا ذریعہ بھی نہیں بنایا اور عطاء (رح) فرماتے ہیں کہ یہ لوگ محمد ﷺ کی امت ہیں (وقاموا الصلوۃ انا لانضیع اجر المصلحین)
Top