Tafseer-e-Haqqani - Al-Qasas : 45
وَ لٰكِنَّاۤ اَنْشَاْنَا قُرُوْنًا فَتَطَاوَلَ عَلَیْهِمُ الْعُمُرُ١ۚ وَ مَا كُنْتَ ثَاوِیًا فِیْۤ اَهْلِ مَدْیَنَ تَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِنَا١ۙ وَ لٰكِنَّا كُنَّا مُرْسِلِیْنَ
وَلٰكِنَّآ : اور لیکن ہم نے اَنْشَاْنَا : ہم نے پیدا کیں قُرُوْنًا : بہت سی امتیں فَتَطَاوَلَ : طویل ہوگئی عَلَيْهِمُ : ان کی، ان پر الْعُمُرُ : مدت وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے ثَاوِيًا : رہنے والے فِيْٓ : میں اَهْلِ مَدْيَنَ : اہل مدین تَتْلُوْا : تم پڑھتے عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتِنَا : ہمارے احکام وَلٰكِنَّا : اور لیکن ہم كُنَّا : ہم تھے مُرْسِلِيْنَ : رسول بنا کر بھیجنے والے
لیکن ہم نے بہت سے ان کے بعد قرن 1 ؎ پیدا کئے ‘ مدتیں دراز گزر گئیں اور نہ تو آپ مدین کے لوگوں میں ہی رہا کرتے تھے۔ جو ان کو ہماری آیتیں سنایا کرتے تھے، لیکن ہم رسول بھیجتے رہے۔
1 ؎ قرن سینگ کو ہی کہتے ہیں اور زماہ کو ہی یہاں اخیر معنی مراد ہیں قرن میں اختلاف ہے کوئی بارہ برس کے زمانہ کو قرن کہتا ہے کوئی کہتا ہے اس سے زیادہ کو کہتے ہیں اس کا ہندی میں ٹھیٹھ ترجمہ جگ ہے کہتے ہیں کئی جگ بیت گئے یعنی کئی زمانے گزر گئے چونکہ آج کل خود قرن کا لفظ مستعمل ہے اس لیے ہم نے اسی کو رہنے دیا اور جہاں کہ آیا ہم نے بہت سے قرن ہلاک کیے وہاں مراد یہ ہے کہ بہت سے قرنوں کے لوگ ہلاک کیے۔ 12 منہ
Top