Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 45
وَ لٰكِنَّاۤ اَنْشَاْنَا قُرُوْنًا فَتَطَاوَلَ عَلَیْهِمُ الْعُمُرُ١ۚ وَ مَا كُنْتَ ثَاوِیًا فِیْۤ اَهْلِ مَدْیَنَ تَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِنَا١ۙ وَ لٰكِنَّا كُنَّا مُرْسِلِیْنَ
وَلٰكِنَّآ : اور لیکن ہم نے اَنْشَاْنَا : ہم نے پیدا کیں قُرُوْنًا : بہت سی امتیں فَتَطَاوَلَ : طویل ہوگئی عَلَيْهِمُ : ان کی، ان پر الْعُمُرُ : مدت وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے ثَاوِيًا : رہنے والے فِيْٓ : میں اَهْلِ مَدْيَنَ : اہل مدین تَتْلُوْا : تم پڑھتے عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتِنَا : ہمارے احکام وَلٰكِنَّا : اور لیکن ہم كُنَّا : ہم تھے مُرْسِلِيْنَ : رسول بنا کر بھیجنے والے
لیکن ہم نے (موسی کے بعد) کئی امتوں کو پیدا کیا پھر ان پر مدت طویل گزر گئی اور نہ تم مدین کے رہنے والے تھے کہ ان کو ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے تھے ہاں ہم ہی تو پیغمبر بھیجنے والے تھے
(28:45) انشانا۔ ماضی متکلم۔ انشا ینشی انشاء (افعال) سے بمعنی پیدا کرنا۔ پرورش کرنا۔ انشانا ہم نے پیدا کیا۔ ن ش ء مادہ قرونا۔ جمع نکرہ بحالت نصب قرن واحد ۔ قومیں۔ انشانا قرونا : ای خلقنا بین زمانک وزمان موسیٰ قرونا کثیرۃ ہم نے تمہارے اور حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے زمانہ کے مابین کئی قومیں پیدا کیں۔ فتطاول۔ میںتعقیب کی ہے تطاول ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب۔ طول مادہ۔ (باب تفاعل۔ درازی یا وسعت کو ظاہر کرنے کے لئے آتا ہے۔ فتطاول علیہم العمر۔ پھر ان پر لمبا عرصہ گزر گیا۔ (العمر زندگی۔ عمر) اسی معنی میں باب نصر سے اور جگہ آیا ہے۔ فطال علیہم الامد (57:16) پھر ان پر لمبا عرصہ گزر گیا۔ ثاویا۔ اسم فاعل واحد مذکر منصوب بوجہ خبر ما کنت۔ ثوی یثوی (ضرب) ثواو ثوی مصدر۔ ثوی المکان وفیہ وبہ۔ کسی جگہ ٹھہرنا۔ آباد ہونا۔ قیام کرنا۔ المثوی قیام کرنے کی جگہ یا ٹھہرنے کی جگہ۔ منزل۔ ثاویا۔ مقیم ۔ آباد ۔ قیام پذیر۔ تتلوا علیہ ایتنا۔ (کہ) ہماری آیتیں ان لوگوں کو پڑھ کر سنا رہے ہوں یہ جملہ یا ثاویا کی ضمیر فاعل سے حال ہے یا کنت کی خبر ثانی ہے۔ ولکنا کنا مرسلین۔ لیکن بھیجنے والے ہم ہی تھے۔ اس میں مفسرین کے مختلف اقوال ہیں :۔ (1) مگر (اس وقت کی یہ خبریں) بھیجنے والے ہم ہیں۔ (تفہیم القرآن) (2) لیکن ہم ہی رسول بنا کر بھیجنے والے تھے۔ (ضیاء القرآن) (3) لیکن ہم آپ ہی کو رسول بنانے والے تھے۔ (تفسیر الماجدی) (4) لیکن ہم ہی رسول بھیجتے رہے۔ (تفسیر حقانی) (5) لیکن ہم ہی رسول بنانے والے ہیں۔ (بیان القرآن) (6) لیکن ہم ہی ہیں جو رسولوں کو وحی کے ساتھ بھیجتے ہیں۔ (عبد اللہ یوسف علی) (7) لیکن ہم ہی لوگوں کے پاس رسول بھیجتے رہے۔ (پکتھال) (8) ولکن ارسلناک واخبرناک بھا وعلمنا کہا۔ (الکشاف ، مدارک التنزیل) لیکن ہم نے تجھے پیغمنر بنا کر بھیجا اور ان (اتینا) کی خبر تم کو دی اور ان کا علم تم کو عطا کیا۔ (9) ایاک ومخبرین لک بھا۔ اور ہم ہی تجھے (رسول بنا کر بھیجنے والے ہیں) (بیضاوی) اور ان (آیات) کی تم کو خبر دینے والوں کو بھیجنے والے ہیں۔
Top