Urwatul-Wusqaa - Al-Qasas : 45
وَ لٰكِنَّاۤ اَنْشَاْنَا قُرُوْنًا فَتَطَاوَلَ عَلَیْهِمُ الْعُمُرُ١ۚ وَ مَا كُنْتَ ثَاوِیًا فِیْۤ اَهْلِ مَدْیَنَ تَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِنَا١ۙ وَ لٰكِنَّا كُنَّا مُرْسِلِیْنَ
وَلٰكِنَّآ : اور لیکن ہم نے اَنْشَاْنَا : ہم نے پیدا کیں قُرُوْنًا : بہت سی امتیں فَتَطَاوَلَ : طویل ہوگئی عَلَيْهِمُ : ان کی، ان پر الْعُمُرُ : مدت وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے ثَاوِيًا : رہنے والے فِيْٓ : میں اَهْلِ مَدْيَنَ : اہل مدین تَتْلُوْا : تم پڑھتے عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتِنَا : ہمارے احکام وَلٰكِنَّا : اور لیکن ہم كُنَّا : ہم تھے مُرْسِلِيْنَ : رسول بنا کر بھیجنے والے
اور ہم نے کئی اور بھی امتیں پیدا کیں پھر ان پر بھی ایک مدت گزر گئی اور نہ آپ ﷺ اہل مدین کے ساتھ سکونت پذیر تھے کہ ہماری آیتیں پڑھ کر سنا رہے ہوں اور حقیقت یہ ہے کہ ہم ہی رسول بھیجنے والے ہیں
موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب ملنے کے بعد بھی ایک لمبے زمانے تک آپ کا نام ونشان موجود نہ تھا : 45۔ اے پیغمبر اسلام ! ﷺ موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب دینے کے بعد بھی ہم نے بہت سی قومیں پید اکیں اور بنی اسرائیل کی کئی نسلیں گزر گئیں اور کتنے نبی ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کے بعد پیدا کئے اور مبعوث کئے آپ ﷺ کے پاس ان واقعات کے حصول کا براہ راست تو کوئی ذریعہ نہیں تھا آج جو آپ ﷺ ان لوگوں کو گزشتہ واقعات سنا رہے ہیں اور اس طرح ان کو عزم وجزم کے ساتھ بیان کر رہے ہیں تو یہ سب کچھ کیسے کیا جا رہا ہے ؟ موسیٰ (علیہ السلام) جو مدت مدین میں رہے ہیں آپ ﷺ ان کے ساتھ تو وہاں موجود نہیں تھے بلکہ اس وقت تو آپ ﷺ کا نام ونشان بھی نہیں موجود تھا ہاں ! ان ساری خبروں کو بتانے والے تو ہم ہیں اور ہم آپ ﷺ پر وحی کر رہے ہیں تاکہ آپ ﷺ ان لوگوں تک حقیقی اور صحیح واقعات پیش کریں اور یہی واقعات بیان کرنا آپ ﷺ کی رسالت کی کھلی شہادت ہے کہ آپ ﷺ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے بتائے گئے واقعات آپ ﷺ ان کو پڑھ کر سنا رہے ہیں اگر ان میں ذرا بھی عقل و شعور سے کام لینے والے موجود ہوتے تو وہ آپ ﷺ کی رسالت ونبوت کا انکار کیوں کرتے ؟ حقیقت یہ ہے کہ عقل وفکر نام کی کوئی چیز ان کے پاس موجود ہی نہیں ۔
Top