Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 98
یَقْدُمُ قَوْمَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فَاَوْرَدَهُمُ النَّارَ١ؕ وَ بِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ
يَقْدُمُ : آگے ہوگا قَوْمَهٗ : اپنی قوم يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن فَاَوْرَدَهُمُ : تو لا اتارے گا انہیں النَّارَ : دوزخ وَبِئْسَ : اور برا الْوِرْدُ : گھاٹ الْمَوْرُوْدُ : اترنے کا مقام
وہ قیامت کے دن اپنی قوم کے آ گے آگے چلے گا اور انکو دوزخ میں جا اتارے گا۔ اور جس مقام پر وہ اتارے جائیں گے وہ برا ہے۔
(98) وہ قیامت کے دن اپنی قوم کی قیادت کرتا ہوا اپنی قوم سے آگے ہوگا اور پھر ان کو دوزخ میں جا داخل کرے گا بہت ہی بری جگہ ہے یا یہ کہ فرعون اور اس کی قوم بہت ہی برے اترنے والے ہیں اور یہ دوزخ بہت ہی بری جگہ ہے جس میں یہ لوگ اتارے جائیں گے۔
Top