Mutaliya-e-Quran - Hud : 98
یَقْدُمُ قَوْمَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فَاَوْرَدَهُمُ النَّارَ١ؕ وَ بِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ
يَقْدُمُ : آگے ہوگا قَوْمَهٗ : اپنی قوم يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن فَاَوْرَدَهُمُ : تو لا اتارے گا انہیں النَّارَ : دوزخ وَبِئْسَ : اور برا الْوِرْدُ : گھاٹ الْمَوْرُوْدُ : اترنے کا مقام
قیامت کے روز وہ اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا اور اپنی پیشوائی میں انہیں دوزخ کی طرف لے جائے گا کیسی بدتر جائے وُرُود ہے یہ جس پر کوئی پہنچے!
[يَـقْدُمُ : وہ آگے ہوگا ] [قَوْمَهٗ : اپنی قوم کے ] [يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن ] [ فَاَوْرَدَهُمُ : پھر وہ پہنچائے گا ان کو ] [ النَارَ : آگ تک ] [وَبِئْسَ : اور کتنا برا ہے ] [ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ : پہنچے جانے والا گھاٹ ] ورد [وُرُوْدًا : (ض) پانی تک پہنچنا یا آنا۔ پھر کسی بھی جگہ تک پہنچنے کے لئے آتا ہے۔ (جَائَ اور اَتٰی کی طرح اس کا بھی مفعول آتا ہے۔ دیکھیں آیت۔ 2:23، نوٹ۔ 2) وَلَمَّا وَ رَدَمَائَ مَدْیَنَ (اور جب وہ (علیہ السلام) پہنچے مدین کے پانی یعنی کنویں تک) 28:23 ۔] [وَارِدٌ: اسم الفاعل ہے۔ (1) پہنچنے والا۔ (2) سقّہ۔ بہشتی ۔ وَ اِنْ مِّنْکُمْ اِلَّا وَارِدُھَا (اور نہیں ہے کوئی تم میں سے مگر یہ کہ پہنچنے والا ہے اس تک یعنی دور تک) 19:71 ۔ وَجَائَ تْ سَیَّارَۃٌ فَاَرْسَلُوْا وَارِدَھُمْ (اور آیا ایک قافلہ تو انھوں نے بھیجا اپنے سقّہ کو) 12:19 ۔] [مُوْرُوْدٌ: اسم المفعول ہے۔ جس تک پہنچا جائے۔ زیر مطالعہ آیت۔ 98 ۔] [وَرِیْدٌ: خون پہنچنے کا راستہ۔ گردن کی ایک رگ جس سے سارے بدن کو خون پہنچتا ہے، اسے حَبْلُ الْوَرِیْد کہتے ہیں۔ جانور کو ذبح کرتے وقتء یہی رگ کاٹ دیتے ہیں تو سارے بدن کا خون نکل جاتا ہے۔ وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْہِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ (اور ہم اس کے یعنی انسان کے زیادہ قریب ہیں بنسبت گردن کی رگ کے) 50:16 ۔] [وِرْدٌ: (1) پانی تک پہنچنے کی جگہ۔ گھاٹ۔ زیر مطالعہ آیت ۔ 98 ۔ (2) پیاسا (پیاسے انسان اور جانور ہی گھاٹ پر آتے ہیں) وَنُسُوْق الْمُجْرِمِیْنَ اِلٰی جَھَنَّمَ وِرْدًا (اور ہم ہانکیں گے مجرموں کو جہنم کی طرف پیاسے ہوتے ہوئے) 19:86 ۔] [وُرُوْدَۃً : (ک) کسی چیز کا زردی مائل سرخ ہونا۔ گلابی ہونا۔] [وَرْدٌ: گلاب کا پھول۔ یہ لفظ قرآن مجید میں استعمال نہیں ہوا۔] [وَرْدَۃٌ: گلابی رنگت۔ فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَائُ فَکَانَتْ وَرْدَۃً کَالرِّھَانِ (پھر جب پھٹے گا آسمان تو وہ ہوجائے گا گلابی جیسے تیل کی چکناہٹ) 55:37 ۔] [اِیْرَادًا : (افعال) کسی کو کسی جگہ پہنچانا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 98 ۔]
Top