Kashf-ur-Rahman - Hud : 98
یَقْدُمُ قَوْمَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فَاَوْرَدَهُمُ النَّارَ١ؕ وَ بِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ
يَقْدُمُ : آگے ہوگا قَوْمَهٗ : اپنی قوم يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن فَاَوْرَدَهُمُ : تو لا اتارے گا انہیں النَّارَ : دوزخ وَبِئْسَ : اور برا الْوِرْدُ : گھاٹ الْمَوْرُوْدُ : اترنے کا مقام
قیامت کے دن وہ فرعون اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا پھر ان کو دوزخ میں جا اتارے گا اور وہ بہت ہی برا گھاٹ ہے جس گھاٹ وہ اتارے گئے
98 فرعون قیامت کے دن اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا پھر ان سب کو دوزخ میں پہونچا دے گا اور دوزخ میں جا اتارے گا اور وہ بہت بڑا گھاٹ ہے جس گھاٹ وہ اتارے گئے اور وہ بہت بری جگہ ہے اترنے کی جس میں یہ لوگ اتارے گئے۔ یعنی جس طرح یہاں قوم کے گمراہ کرنے کی پیشوائی کیا کرتا تھا اور غرق کے وقت بھی آگے آگے تھا اسی طرح قیامت کو عذاب میں لے جانے کی پیشوائی کرے گا۔
Top