Tafseer-e-Majidi - Hud : 98
یَقْدُمُ قَوْمَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فَاَوْرَدَهُمُ النَّارَ١ؕ وَ بِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ
يَقْدُمُ : آگے ہوگا قَوْمَهٗ : اپنی قوم يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن فَاَوْرَدَهُمُ : تو لا اتارے گا انہیں النَّارَ : دوزخ وَبِئْسَ : اور برا الْوِرْدُ : گھاٹ الْمَوْرُوْدُ : اترنے کا مقام
وہ قیامت کے دن اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا پھر ان کو دوزخ میں جا اتارے گا اور بری ہے وہ جگہ اترنے کی جہاں یہ اتارے جائیں گے،141۔
141۔ فرعون جس طرح دنیا میں بدی اور بدکاری کا لیڈر تھا دوزخ میں بھی اس کی یہ لیڈری قائم رہے گی اور یہ حکم فرعون کے ساتھ مخصوص نہیں، محققین نے لکھا ہے کہ جو کوئی مفسدوں کا پیشوا ہوگا وہ اپنی ذریات کو لے کر ہی داخل جہنم ہوگا۔ ورد اصلا مصدر ہے یہاں بہ معنی جائے ورود وفرودگاہ۔ مراد دوزخ سے ہے۔
Top