Tafseer-Ibne-Abbas - Maryam : 38
اَسْمِعْ بِهِمْ وَ اَبْصِرْ١ۙ یَوْمَ یَاْتُوْنَنَا لٰكِنِ الظّٰلِمُوْنَ الْیَوْمَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ
اَسْمِعْ : سنیں گے بِهِمْ : کیا کچھ وَاَبْصِرْ : اور دیکھیں گے يَوْمَ : جس دن يَاْتُوْنَنَا : وہ ہمارے سامنے آئیں گے لٰكِنِ : لیکن الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) الْيَوْمَ : آج کے دن فِيْ : میں ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ : کھلی گمراہی
اور وہ جس دن ہمارے سامنے آئیں گے کیسے سننے والے اور کیسے دیکھنے والے ہوں گے مگر ظالم آج صریح گمراہی میں ہیں
(38) قیامت کے دن یہ لوگ کیسے کچھ سننے اور دیکھنے والے ہوجائیں گے کہ حضرت عیسیٰ ؑ نہ اللہ ہیں اور نہ اللہ کے بیٹے اور اس کے شریک ہیں لیکن مشرکین آج دنیا میں اپنے اس قول کی بنا پر کہ حضرت عیسیٰ ؑ اللہ ہیں اور اللہ کے بیٹے اور اس کے شریک ہیں کیسے کھلے کفر میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
Top