Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qasas : 75
وَ نَزَعْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِیْدًا فَقُلْنَا هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوْۤا اَنَّ الْحَقَّ لِلّٰهِ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ۠   ۧ
وَنَزَعْنَا : اور ہم نکال کر لائینگے مِنْ : سے كُلِّ اُمَّةٍ : ہر امت شَهِيْدًا : ایک گواہ فَقُلْنَا : پھر ہم کہیں گے هَاتُوْا : تم لاؤ (پیش کرو) بُرْهَانَكُمْ : اپنی دلیل فَعَلِمُوْٓا : سو وہ جان لیں گے اَنَّ : کہ الْحَقَّ : سچی بات لِلّٰهِ : اللہ کی وَضَلَّ : اور گم ہوجائیں گی عَنْهُمْ : ان سے مَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : جو وہ گھڑتے تھے
اور ہم ہر ایک امت میں سے گواہ نکالیں گے پھر کہیں گے کہ اپنی دلیل پیش کرو تو وہ جان لیں گے کہ سچ بات خدا کی ہے اور جو وہ افترا کیا کرتے تھے ان سے جاتا رہے گا
(75) اور ہم ہر امت میں سے ایک ایک نبی بھی نکال کر لائیں گے جو دنیا میں ان امتوں کے اندر بھیجا گیا تھا اور وہ احکام خداوندی پہنچانے کی گواہی دے گا پھر ہم ان مشرکین سے کہیں گے کہ اپنی کوئی دلیل پیش کرو کہ تم نے انبیاء کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کو کیوں جھٹلایا تو ہر ایک امت جان جائے گی کہ سچی بات دین خداوندی اور عبادت خداوندی تھی اور ان کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق اللہ ہی کو ہے اور دنیا میں جو جھوٹے معبودوں کی پوجا کرتے تھے آج کسی کا پتا نہیں رہے گا
Top