Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 75
وَ نَزَعْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِیْدًا فَقُلْنَا هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوْۤا اَنَّ الْحَقَّ لِلّٰهِ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ۠   ۧ
وَنَزَعْنَا : اور ہم نکال کر لائینگے مِنْ : سے كُلِّ اُمَّةٍ : ہر امت شَهِيْدًا : ایک گواہ فَقُلْنَا : پھر ہم کہیں گے هَاتُوْا : تم لاؤ (پیش کرو) بُرْهَانَكُمْ : اپنی دلیل فَعَلِمُوْٓا : سو وہ جان لیں گے اَنَّ : کہ الْحَقَّ : سچی بات لِلّٰهِ : اللہ کی وَضَلَّ : اور گم ہوجائیں گی عَنْهُمْ : ان سے مَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : جو وہ گھڑتے تھے
جدا کریں گے ہم69 ہر فرقہ میں سے ایک احوال بتلانے والاف 70 پھر کہیں گے لاؤ اپنی سند   تب جان لیں گے کہ سچ بات ہے اللہ کی اور کھوئی جائیں گی ان سے جو باتیں وہ جوڑتے تھے
69:۔ شہیدًا سے ہر امت کا نبی مراد ہے جو اپنی امت کے بارے میں بیان دے گا کہ اس نے اپنی امت کو دعوت پہنچا دی اور جب اس نے اپنی امت کو توحید کی دعوت دی امت نے کیا جواب دیا۔ یعنی نبی ہم لان الانبیاء للامم شہداء علیہم یشہدون بما کانوا علیہ (مدارک ج 3 ص 187) ۔ والشہید یشہد علی تلک المۃ بما صدر منہا وما اجابت بہ لما دعیت الی التوحید وانہ قد بلغہم رسالۃ ربہم (بحر ج 7 ص 131) ۔ ٖ 70:۔ مشرکین کو حکم ہوگا دنیا میں تم جو کچھ کفر و شرک تم کرتے رہے اس کی صحت پر کوئی دلیل یا اپنے جرائم و معاصی کے لیے کوئی عذر ہو تو پیش کرو۔ لیکن ان کے پاس نہ کوئی دلیل ہوگی نہ عذر اس لیے اب انہیں عین الیقین حاصل ہوجائے گا کہ الوہیت اور کارسازی کا حق تو اللہ تعالیٰ ہی کو تھا ہم بلا دلیل غیروں کو کارساز سمجھتے رہے۔ ان الحق للہ فی الالوھیۃ لا یشار کہ سبحانہ فیھا احد (روح ج 20 ص 109) ۔ غیر اللہ کو کارساز اور سفارشی سمجھنے کے من گھڑت خیال کا آخرت میں کوئی فائدہ نہ ہوگا اور ان کی تمام آرزوئیں باطل ہو کر رہ جائیں گی۔ ماکانوا یفترون من الوھیۃ غیر اللہ والشفاعۃ لھم (مدارک) ۔
Top