Tafseer-al-Kitaab - Al-Qasas : 75
وَ نَزَعْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِیْدًا فَقُلْنَا هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوْۤا اَنَّ الْحَقَّ لِلّٰهِ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ۠   ۧ
وَنَزَعْنَا : اور ہم نکال کر لائینگے مِنْ : سے كُلِّ اُمَّةٍ : ہر امت شَهِيْدًا : ایک گواہ فَقُلْنَا : پھر ہم کہیں گے هَاتُوْا : تم لاؤ (پیش کرو) بُرْهَانَكُمْ : اپنی دلیل فَعَلِمُوْٓا : سو وہ جان لیں گے اَنَّ : کہ الْحَقَّ : سچی بات لِلّٰهِ : اللہ کی وَضَلَّ : اور گم ہوجائیں گی عَنْهُمْ : ان سے مَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : جو وہ گھڑتے تھے
اور ہم ہر امت میں سے ایک گواہ نکال لائیں گے پھر ہم (امت کے لوگوں سے) کہیں گے کہ پیش کرو اپنی (برأت کی) دلیل۔ اس وقت ان لوگوں کو معلوم ہوجائے گا کہ سچی بات اللہ کی تھی اور گم ہوجائیں گے ان سے وہ (سب جھوٹ) جو وہ (دنیا میں) گھڑا کرتے تھے۔
[43] مراد ہیں انبیاء (علیہم السلام) جو اپنی امت کے کفر پر گواہی دیں گے۔ [44] یعنی اللہ کے شریک کس سند اور دلیل سے ٹھہرائے اور حرام و حلال وغیرہ کے احکام کس ماخذ صحیح سے لئے تھے۔ [45] یعنی اس وقت انھیں نظر آجائے گا کہ سچی بات اللہ کی ہے اور معبودیت صرف اسی کا حق ہے کوئی اس کا شریک نہیں۔ دنیا میں جو پیغمبر بتلاتے تھے وہی ٹھیک تھا اور جو عقیدے انہوں نے گھڑ رکھے تھے سب کافور ہوجائیں گے۔
Top