Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ghaafir : 77
فَاصْبِرْ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ١ۚ فَاِمَّا نُرِیَنَّكَ بَعْضَ الَّذِیْ نَعِدُهُمْ اَوْ نَتَوَفَّیَنَّكَ فَاِلَیْنَا یُرْجَعُوْنَ
فَاصْبِرْ : پس آپ صبر کریں اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ : بیشک اللہ کا وعدہ حَقٌّ ۚ : سچا فَاِمَّا : پس اگر نُرِيَنَّكَ : ہم آپ کو دکھادیں بَعْضَ : بعض (کچھ حصہ) الَّذِيْ : وہ جو نَعِدُهُمْ : ہم ان سے وعدہ کرتے تھے اَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ : یا ہم آپ کو وفات دیدیں فَاِلَيْنَا : پس ہماری طرف يُرْجَعُوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے
تو (اے پیغمبر ﷺ صبر کرو خدا کا وعدہ سچا ہے اگر ہم تم کو کچھ اس میں سے دکھا دیں جس کا ہم تم سے وعدہ کرتے ہیں (یعنی کافروں پر عذاب نازل کریں) یا تمہاری مدت حیات پوری کردیں تو انکو ہماری طرف ہی لوٹ کر آنا ہے
اے نبی اکرم آپ کفار کی دی گئی تکالیف پر صبر کیجیے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کی فتح اور ان کی ہلاکت کا جو وعدہ فرمایا ہے وہ ضرور پورا ہو کر رہے گا سو اگر اس عذاب میں سے جس کا ان سے وعدہ کر رہے ہیں تھوڑا سا بدر کے دن آپ کو دکھا دیں یا اس کے دکھانے سے پہلے ہی آپ کو وفات دے دیں تو ان کو مرنے کے بعد ہمارے ہی پاس آنا ہوگا خواہ آپ ان پر نازل ہونے والا عذاب کو دیکھیں یا نہ دیکھیں۔
Top