Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zukhruf : 31
وَ قَالُوْا لَوْ لَا نُزِّلَ هٰذَا الْقُرْاٰنُ عَلٰى رَجُلٍ مِّنَ الْقَرْیَتَیْنِ عَظِیْمٍ
وَقَالُوْا : اور انہوں نے کہا لَوْلَا نُزِّلَ : کیوں نہیں نازل کیا گیا ھٰذَا الْقُرْاٰنُ : یہ قرآن عَلٰي رَجُلٍ : اوپر کسی شخص کے مِّنَ : سے الْقَرْيَتَيْنِ : دو بستیوں میں عَظِيْمٍ : عظمت والے ۔ بڑے
اور (یہ بھی) کہنے لگے کہ یہ قرآن ان دونوں بستیوں (یعنی مکہ اور طائف) میں سے کسی بڑے آدمی پر کیوں نازل نہیں کیا گیا ؟
اور ان مکہ والوں میں سے ولید اور اس کے ساتھیوں نے کہا کہ یہ قرآن حکیم مکہ اور طائف میں سے کسی بڑے آدمی یعنی ولید بن مغیرہ اور ابی مسعود ثقفی پر کیوں نازل نہیں کیا گیا۔ شان نزول : وَقَالُوْا لَوْلَا نُزِّلَ ھٰذَا الْقُرْاٰنُ (الخ) اور ابن منذر نے قتادہ سے روایت کیا ہے کہ ولید بن مغیرہ نے کہا کہ محمد جو بات کہہ رہے ہیں اگر وہ صحیح ہوتی تو یہ قرآن حکیم مجھ پر یا مسعود ثقفی پر نازل کیا جاتا تب یہ آیت نازل ہوئی۔
Top