Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qalam : 48
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَ لَا تَكُنْ كَصَاحِبِ الْحُوْتِ١ۘ اِذْ نَادٰى وَ هُوَ مَكْظُوْمٌؕ
فَاصْبِرْ : پس صبر کرو لِحُكْمِ رَبِّكَ : اپنے رب کے حکم کے لیے وَلَا تَكُنْ : اور نہ تم ہو كَصَاحِبِ الْحُوْتِ : مانند مچھلی والے کے اِذْ نَادٰى : جب اس نے پکارا وَهُوَ مَكْظُوْمٌ : اور وہ غم سے بھرا ہوا تھا
تو اپنے پروردگار کے حکم کے انتظار میں صبر کئے رہو اور مچھلی (کا لقمہ ہونے) والے (یونس) کی طرح نہ ہونا کہ انہوں نے خدا کو پکارا اور وہ غم و غصے میں بھرے ہوئے تھے
تو آپ تبلیغ رسالت پر ثابت قدم رہیے، یا یہ کہ آپ اپنے رب کی اس تجویز پر صبر سے بیٹھے رہیے، یا یہ کہ آپ اور حکم اللہ پر تنگ دلی میں حضرت یونس کی طرح نہ ہوئے جبکہ یونس نے مچھلی کے پیٹ میں اپنے پروردگار سے دعا کی اور وہ غم سے گھٹ رہے تھے۔
Top