Tafseer-Ibne-Abbas - Al-A'raaf : 30
فَرِیْقًا هَدٰى وَ فَرِیْقًا حَقَّ عَلَیْهِمُ الضَّلٰلَةُ١ؕ اِنَّهُمُ اتَّخَذُوا الشَّیٰطِیْنَ اَوْلِیَآءَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَ یَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ مُّهْتَدُوْنَ
فَرِيْقًا : ایک فریق هَدٰي : اس نے ہدایت دی وَفَرِيْقًا : اور ایک فریق حَقَّ : ثابت ہوگئی عَلَيْهِمُ : ان پر الضَّلٰلَةُ : گمراہی اِنَّهُمُ : بیشک وہ اتَّخَذُوا : انہوں نے بنالیا الشَّيٰطِيْنَ : شیطان (جمع) اَوْلِيَآءَ : رفیق مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا وَيَحْسَبُوْنَ : اور گمان کرتے ہیں اَنَّهُمْ : کہ وہ بیشک مُّهْتَدُوْنَ : ہدایت پر ہیں
اور ایک فریق کو تو اس نے ہدایت دی اور ایک فریق پر گمراہی ثابت ہوچکی۔ ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر شیطانوں کو رفیق بنایا۔ اور سمجھتے (یہ) ہیں کہ ہدایت یاب ہیں۔
(30) اصحاب یمین کو اللہ تعالیٰ نے معرفت وسعادت کے ساتھ اعزاز بخشا اور اصحاب شمال کو بدبختی کی بنا پر ذلیل و خوار کیا، اللہ تعالیٰ اس بات سے اچھی طرح واقف ہے کہ ان لوگوں نے شیاطین کو اپنا دوست بنالیا اور یہ گمراہی والے اپنے کو اللہ تعالیٰ کے دین پر سمجھتے ہیں۔
Top