Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 5
وَ مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ ذِكْرٍ مِّنَ الرَّحْمٰنِ مُحْدَثٍ اِلَّا كَانُوْا عَنْهُ مُعْرِضِیْنَ
وَ : اور مَا يَاْتِيْهِمْ : نہیں آتی ان کے پاس مِّنْ ذِكْرٍ : کوئی نصیحت مِّنَ : (طرف) سے الرَّحْمٰنِ : رحمن مُحْدَثٍ : نئی اِلَّا : مگر كَانُوْا : ہوجاتے ہیں وہ عَنْهُ : اس سے مُعْرِضِيْنَ : روگردان
اور نہیں پہنچتی ان کے پاس کوئی نصیحت4 رحمان سے نئی جس سے منہ نہیں موڑتے
4:۔ یہ زجر ہے۔ یعنی یہ مشرکین مسلسل توحید کا انکار کر رہے ہیں ! چناچہ اللہ کی طرف سے جب بھی مضمون توحید اور دعوت ” تبارک “ پر مشتمل کوئی تازہ آیت نازل ہوتی ہے تو وہ اس سے اعراض اور اس کا انکار کرتے ہیں۔ ” فقدکذبوا فسیاتھیہم الخ “ یہ تخویف دنیوی ہے یا اخروی۔ ان معاندین پر ہماری حجت قائم ہوچکی اور مسئلہ توحید ہر پہلو سے ان پر دلائل کے ساتھ واضح کیا جا چکا ہے۔ مگر اس کے باوجود وہ انکار و اعراض کر رہے ہیں، اس لیے اب عنقریب ہی انہیں توحید سے اعراض و استہزاء کی سخت سزا دی جائے گی جس طرح اقوام سابقہ کو ان کے انکار و اعراض اور عناد و استہزاء کی سزا دی گئی تو اس وقت ان پر توحید کی حقانیت واجح ہوجائے گی جس کا زندگی بھر مذاق اڑاتے رہے۔ عذاب سے جنگ بدر کے دن کا عذاب مراد ہے یا آخرت کا۔ و ھذا وعید لھم وانذار بانھم سیعلمون اذا مسھم عذاب اللہ یوم بدرا ویوم القیمۃ الخ (مدارک ج 3 ص 136) ۔
Top