Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 9
یٰمُوْسٰۤى اِنَّهٗۤ اَنَا اللّٰهُ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُۙ
يٰمُوْسٰٓي : اے موسیٰ اِنَّهٗٓ : حقیقت یہ اَنَا اللّٰهُ : میں اللہ الْعَزِيْزُ : غالب الْحَكِيْمُ : حکمت والا
اے موسیٰ9 وہ میں اللہ ہوں زبردست حکمتوں والا
9:۔ اے موسیٰ اس وقت تم سے کلام کرنے والا میں ہوں جو سارے جہاں میں متصرف اور فاعل مختار ہوں “ العزیز الحکیم ” یہ ماقبل کے لیے بمنزلہ علت ہے۔ کیونکہ میں قدرت کے اعتبار سے سب پر غالب اور علم و حکمت کے اعتبار سے ہر چیز پر حاوی ہوں۔ “ والق عصاک ” یہ اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت و حکمت کا ذکر کرنے کے بعد موسیٰ (علیہ السلام) کو اپنی لاٹھی زمین پر پھینکنے کا حکم دیا تاکہ یہ بات واضح ہوجائے کہ یہ معجزہ عصا اور ید بیضاء اگرچہ موسیٰ (علیہ السلام) کے ہاتھ پر ظاہر ہوئے لیکن ان کا ظہور محض اللہ کی قدرت سے ہوا اس میں موسیٰ (علیہ السلام) کے اختیار و تصرف کو کوئی دخل نہیں۔
Top