Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 39
وَ اسْتَكْبَرَ هُوَ وَ جُنُوْدُهٗ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ ظَنُّوْۤا اَنَّهُمْ اِلَیْنَا لَا یُرْجَعُوْنَ
وَاسْتَكْبَرَ : اور مغرور ہوگیا هُوَ : وہ وَجُنُوْدُهٗ : اور اس کا لشکر فِي الْاَرْضِ : زمین (دنیا) میں بِغَيْرِ الْحَقِّ : ناحق وَظَنُّوْٓا : اور وہ سمجھ بیٹھے اَنَّهُمْ : کہ وہ اِلَيْنَا : ہماری طرف لَا يُرْجَعُوْنَ : نہیں لوٹائے جائیں گے
اور بڑائی کرنے لگے وہ اور اس کے لشکر38 ملک میں ناحق اور سمجھے کہ وہ ہماری طرف پھر کر نہ آئیں گے
38:۔ یہ فرعون اور اس کی قوم کی سرکشی اور ان کے کبر و غرور کا بیان ہے فرعون اور اس کی قوم کے لوگ دوسروں کو نہایت حقیر و ذلیل سمجھتے ان کا خیال تھا کہ دنیا میں عزت و عظمت انہی کا حق ہے حالانکہ انہیں اپنے کو بڑا اور دوسروں کو غلاموں کی طرح ذلیل سمجھنے کا کوئی حق نہ تھا اسی کبر و نخوت کی وجہ سے انہوں نے حق کو نہا مان یعنی تعظموا عن الایمان ولم ینقادو للحق (خازن ج 5 ص 145) ۔ وہ دولت و حکومت کے نشے میں اس قدر بد مست تھے کہ انہیں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے حاضر ہونے کا بھی یقین نہ تھا۔ بڑائی صرف اللہ تعالیٰ ہی کو زیبا ہے اور صرف اسی کا حق ہے۔ فی الحدیث القدسی الکبریاء ردائی والعظمۃ ازاری فمن نازعنی واحدا منھما القیتہ فی النار (روح ج 20 ص 83) ۔
Top