Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 49
قُلْ فَاْتُوْا بِكِتٰبٍ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ هُوَ اَهْدٰى مِنْهُمَاۤ اَتَّبِعْهُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
قُلْ : فرما دیں فَاْتُوْا : پس لاؤ بِكِتٰبٍ : کوئی کتاب مِّنْ : سے عِنْدِ اللّٰهِ : اللہ کے پاس هُوَ : وہ اَهْدٰى : زیادہ ہدایت مِنْهُمَآ : ان دونوں سے اَتَّبِعْهُ : میں پیروی کروں اس کی اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے (جمع)
تو کہہ اب تم لاؤ47 کوئی کتاب اللہ کے پاس کی جو ان دونوں سے بہتر ہو کہ میں اس پر چلوں، اگر تم سچے ہو
47:۔ اگر قرآن اور تورات جادو کی کتابیں اور تم اپنے اس دعوے میں سچے ہو تو تم اللہ کی طرف سے کوئی اور کتاب لا کر ہمیں دیدو جو ان دونوں سے زیادہ رشد و ہدایت پر مشتمل ہو۔ فان لم یستجیبوا لک الخ، اگر تم ان سے بہتر کوئی کتاب نہ لاسکو اور نہ ان کی پیروی کرو تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تم محض ضد وعناد کی وجہ سے اعتراض کر رہے ہو اور اپنی خواہشات نفسانیہ کے غلام ہو۔ اس طرح یہ آیت سحران تظاھرا سے متعلق ہوگی۔ یا یہ آیت، تلک ایت الکتب المبین، اور، ولقد ایتنا موسیٰ الکتب الخ، سے متعلق ہے یعنی قرا ان رشد و ہدایت کی واضح اور بین کتاب ہے اور تورات بھی نور بصیرت اور ہدایت ور حمت کا سرچشمہ تھی اگر تمہارے خیال میں یہ دونوں کتابیں اللہ کی طرف سے نہیں ہیں تو تم ان سے کوئی بہتر کتاب اللہ کی طرف سے لے آؤ، ومن اضل حقیقت یہ ہے کہ تم طالب ہدایت نہیں بلکہ خواہشات نفس کے غلام ہو اور جو شخص محض خواہش نفس کی پیروی کرتے ہوئے حق کو نہ مانے اس سے بڑھ کر کوئی گمراہ نہیں ہوتا اور پھر ایسے ضدی اور معاند لوگوں کے دلوں پر مہر جباریت لگ جاتی ہے اس لیے انہیں ہدایت قبول کرنے کی توفیق ہی نہیں ملتی۔
Top