Tafseer-e-Usmani - Al-Qasas : 49
قُلْ فَاْتُوْا بِكِتٰبٍ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ هُوَ اَهْدٰى مِنْهُمَاۤ اَتَّبِعْهُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
قُلْ : فرما دیں فَاْتُوْا : پس لاؤ بِكِتٰبٍ : کوئی کتاب مِّنْ : سے عِنْدِ اللّٰهِ : اللہ کے پاس هُوَ : وہ اَهْدٰى : زیادہ ہدایت مِنْهُمَآ : ان دونوں سے اَتَّبِعْهُ : میں پیروی کروں اس کی اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے (جمع)
تو کہہ اب تم لاؤ کوئی کتاب اللہ کے پاس کی جو ان دونوں سے بہتر ہو کہ میں اس پر چلوں، اگر تم سچے ہو1
1 یعنی آسمانی کتابوں میں سب سے بڑی اور مشہور یہ ہی دو کتابیں تھیں جن کی ہمسری کوئی کتاب نہیں کرسکتی۔ اگر یہ دونوں جادو ہیں تو تم کوئی کتاب الٰہی پیش کردو جو ان سے بہتر اور ان سے بڑھ کر ہدایت کرنے والی ہو۔ بفرض محال اگر ایسی کتاب لے آئے تو میں اسی کی پیروی کرنے لگوں گا، لیکن تم قیامت تک نہیں لاسکتے۔ اس سے زیادہ بدبختی کیا ہوگی کہ خود ہدایت ربانی سے قطعی تہی دست ہو اور جو کتاب ہدایت آتی ہے اسے جادو کہہ کر رد کردیتے ہو۔ جب یہ ایک انسان کا بنایا ہوا جادو ہے تو تم سارے جہان کے جادو گروں کو جمع کر کے اس سے بڑا جادو لے آتے۔ آخر جادو ایسی چیز تو نہیں کہ اس کا کوئی مقابلہ نہ کرسکے۔
Top