Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 129
وَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں يَغْفِرُ : وہ بخشدے لِمَنْ : جس کو يَّشَآءُ : چاہے وَيُعَذِّبُ : اور عذاب دے مَنْ : جس يَّشَآءُ : چاہے وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان
اور اللہ ہی کا مال ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے بخش دے جس کو چاہے اور عذاب کرے جس کو چاہے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے196
196 قال الشیخ یہ توحید کی پانچویں عقلی دلیل کا اعادہ ہے۔ زمین و آسمان میں جو کچھ ہے سب خدا کے قبضہ قدرت میں ہے ہر چیز اس کی ملکیت میں اور اس کے اقتدار و تصرف کے ماتحت ہے وہ کسی کو معاف کرنے یا سزا دینے میں نہ کسی خاص سبب کا محتاج ہے اور نہ مجبور ہے وہ عام قانون رحمت کے تحت جسے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے اور اپنے خاص قانون عدل و انصاف کے تحت جسے چاہتا ہے سزا دیتا ہے۔ لیکن اس کی رحمت اس کے غضب پر غالب ہے۔ وفی تخصیص التذییل بہ اشارۃ الی ترجیح جھۃ الاحسان والانعام (روح ص 52 ج 4) حضرت شیخ (رح) فرماتے ہیں۔ یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَاء ُ مِنَ الْمُنِیْبِیْنَ منھم ویعذب من یشاء من المصرین المعاندین منھم یعنی ان میں سے جو لوگ خدا کی طرف انابت کریں گے اور توحید اور دین اسلام قبول کرلیں گے ان کے گذشتہ گناہ معاف فرمادے گا۔ اور جو لوگ ضدوعناد سے کفر پر اصرار کریں گے۔ ان کو اللہ تعالیٰ عذاب دے گا۔
Top