Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 129
وَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں يَغْفِرُ : وہ بخشدے لِمَنْ : جس کو يَّشَآءُ : چاہے وَيُعَذِّبُ : اور عذاب دے مَنْ : جس يَّشَآءُ : چاہے وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان
اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے وہ جسے چاہے بخش دے اور جسے چاہے عذاب کرے اور خدا بخشنے والا مہربان ہے
واللہ ما فی السموات وما فی الارض اور جو کچھ آسمانوں میں اور زمین میں ہے وہ اللہ ہی کی مخلوق اور مملوک ہے اس لیے تمام امور اسی کے قبضہ میں ہیں۔ یغفر لمن یشاء وہ جس کی مغفرت چاہے گا اسلام کی توفیق دے کر کردے گا۔ خواہ اس نے (گناہوں سے) توبہ کی ہو یا نہ کی ہو۔ و یعذب من یشاء اور جس کو چاہے گا عذاب دے گا۔ یہ آیت صراحۃً بتارہی ہے کہ گنہگاروں کو عذاب دینا اللہ پر لازم نہیں۔ و اللہ غفور رحیم اور اللہ غفور ورحیم ہے لہٰذا تم ان کے لیے بد دعا کرنے میں پیش قدمی نہ کرو۔ فریانی نے مجاہد کا قول بیان کیا ہے کہ لوگ (ادائے ثمن کی) ایک مدت مقرر کرکے خریدو فروخت کرتے تھے اور جب میعاد ادا پوری ہوجاتی تو ثمن میں اضافہ کردیتے اور مدت اداء میں بھی توسیع کردیتے تھے اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔
Top