Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 129
وَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں يَغْفِرُ : وہ بخشدے لِمَنْ : جس کو يَّشَآءُ : چاہے وَيُعَذِّبُ : اور عذاب دے مَنْ : جس يَّشَآءُ : چاہے وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان
آسمان و زمین میں جو کچھ ہے (سب کا سب) اللہ ہی کیلئے ہے جسے چاہے بخش دے جسے چاہے عذاب دے اور وہ بخشنے والا اور بڑی ہی رحمت رکھنے والا ہے
رحمت و مغفرت اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے اور وہی جانتا ہے کہ کون اس کا مستحق ہے ؟ 242: اللہ تعالیٰ نے ہر کام کا ایک نتیجہ مقرر کیا ہوا ہے اور کوئی کام ایسا نہیں جو نتیجہ نہ رکھتا ہو۔ گویا یہ قانون الٰہی ہے اس طرح یہ مغفرت بھی اس کے عام قانون رحمت کے مطابق ہوتی ہے انسان کی سمجھ میں آئے یا نہ آئے ہوتا وہی ہے جو اس کے قانون میں طے ہے۔ اس لیے انسانوں کو عملاً اور قولاً اچھی بات کی طلب کرتے رہنا چاہیے اور بالکل اسی طرح یہ عذاب بھی اس کے خاص قانون حکمت ہی کے ماتحت ہوگا اس لیے کہ جو کچھ اس کائنات میں ہے اس کا اصل اور حقیقی مالک صرف اور صرف وہی ہے۔
Top