Kashf-ur-Rahman - Al-Hajj : 51
وَ الَّذِیْنَ سَعَوْا فِیْۤ اٰیٰتِنَا مُعٰجِزِیْنَ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِ
وَ : اور الَّذِيْنَ سَعَوْا : جن لوگوں نے کوشش کی فِيْٓ : میں اٰيٰتِنَا : ہماری آیات مُعٰجِزِيْنَ : عاجز کرنے (ہرانے) اُولٰٓئِكَ : وہی ہیں اَصْحٰبُ الْجَحِيْمِ : دوزخ والے
اور جو لوگ ہماری آیتوں کو ہرانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں تو ایسے ہی لوگ جہنمی ہیں
(51) اور جو لوگ ہماری آیتوں کے ہرانے اور نیچا دکھانے کی سعی اور کوشش کرتے رہتے ہیں تو ایسے ہی لوگ اہل جہنم ہیں۔ ڈرانے والے کا کام یہی ہے کہ وہ ایمان کی دعوت دے اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے خطرات سے آگاہ کردے جو شخص اس کی دعوت کو قبول کرتا ہے وہ دوسرے عالم میں آرا کی بلکہ من مانی زندگی گزارتا ہے اور جو اللہ تعالیٰ کی آیتوں اور اس کے احکام کو ہرانے کی کوشش کرتا ہے وہ جہنم اور دائمی عذاب کا مستحق ہوتا ہے۔
Top