Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 51
وَ الَّذِیْنَ سَعَوْا فِیْۤ اٰیٰتِنَا مُعٰجِزِیْنَ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِ
وَ : اور الَّذِيْنَ سَعَوْا : جن لوگوں نے کوشش کی فِيْٓ : میں اٰيٰتِنَا : ہماری آیات مُعٰجِزِيْنَ : عاجز کرنے (ہرانے) اُولٰٓئِكَ : وہی ہیں اَصْحٰبُ الْجَحِيْمِ : دوزخ والے
اور جو ہماری آیتوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کریں گے وہ ساتھی اور یار ہیں دوزخ کے3
104 حق کا مقابلہ کرنے والوں کی ہولناک انجام کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ کی آیتوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرنے والے یار ہیں دوزخ کے۔ اور جس طرح ایک یار اپنے یار سے الگ نہیں ہوتا ‘ بلکہ اس کے ساتھ ساتھ رہتا ہے ‘ اسی طرح دوزخ کی وہ ہولناک آگ نہ ان لوگوں کو چھوڑے گی اور نہ ہی یہ اس سے کبھی الگ ہوسکیں گے ‘ والعیاذ باللہ سو اس طرح ایسے لوگ اپنے مونہوں کی پھونکوں سے حق کے چراغ کا تو کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے ‘ البتہ وہ خود دوزخ کا ایندھن بن جائیں گے ‘ والعیاذ باللہ سو اللہ پاک سبحانہ و تعالیٰ کی آیتوں کو قبول کرنے کی بجائے ان کا مقابلہ کرنا، اور ان کو نیچا دکھانے کیلئے دوڑ دھوپ کرنا ایک بڑا ہی ہولناک اور انتہائی سنگین جرم ہے، جس کا انجام بڑا ہی برا اور نہایت ہی المناک ہے، والعیاذ باللہ العظیم ۔ جبکہ اس کی برعکس سلامتی کی راہ اور انسان کو دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفراز کرنے والا طریقہ اور انسان کی عبدیت و بندگی کا تقاضا یہ ہے کہ انسان صدق دل سے اللہ تعالیٰ کی آیتوں کے سامنے جھک جائے اور ان کا مقابلہ کرنے کی بجائے ان کو اپنے لیے مشعل راہ بنائے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل -
Top