Kashf-ur-Rahman - Ash-Shu'araa : 212
اِنَّهُمْ عَنِ السَّمْعِ لَمَعْزُوْلُوْنَؕ
اِنَّهُمْ : بیشک وہ عَنِ : سے السَّمْعِ : سننا لَمَعْزُوْلُوْنَ : دور کردئیے گئے ہیں
کیونکہ وہ شیاطین تو آسمانی خبروں کے سننے ہی سے روک دئیے گئے ہیں
(212) کیونکہ وہ شیاطین آسمانی خبروں کے سننے ہی سے روک دئیے گئے ہیں اور دور کردئیے گئے ہیں۔ یعنی کہاں قرآن کریم کی پاکیزہ تعلیم اور خد ا پرستی اور تعلیم کی اخلاقی بلندی اور کہاں شیاطین کی گمراہی اور کج روہی قرآنی تعلیم سے ان کو کیا مناسب جو گمراہی کے ٹھیکہ دار ہوں ان سے ایسی مقدس اور بلند ترین تعلیم کہاں بن آسکتی ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ شیاطین کو تو نزول قرآن کے وقت سننے سے بھی معزول کردیا گیا ہے کسی شیطان کی مجال نہیں کہ وہ سن بھی سکے اصلاح خلق کی جو تعلیم نازل ہوئی ہے وہ اس کے قریب بھی نہیں پھٹک سکتے یہ بات دوسری ہے کہ اصلاح خلق اور قرآنی تعلیم کے علاوہ کوئی بات بھاگتے دوڑتے سن بھاگیں اور اس میں دس بیس جھوٹی باتیں ملا کر کاہنوں کو بتادیں جیسا کہ آگے آتا ہے تو ایسی باتوں کا قرآن کریم سے اور نزول قرآن سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ اس بات میں کوئی تنافی اور تضاد ہے۔
Top