Kashf-ur-Rahman - Faatir : 24
اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا١ؕ وَ اِنْ مِّنْ اُمَّةٍ اِلَّا خَلَا فِیْهَا نَذِیْرٌ
اِنَّآ : بیشک ہم اَرْسَلْنٰكَ : ہم نے آپ کو بھیجا بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ بَشِيْرًا : خوشخبردی دینے والا وَّنَذِيْرًا ۭ : اور ڈر سنانے والا وَاِنْ : اور نہیں مِّنْ اُمَّةٍ : کوئی امت اِلَّا خَلَا : مگر گزرا فِيْهَا : اس میں نَذِيْرٌ : کوئی ڈرانے والا
یقینا ہم ہی نے آپ کو دین حق دے کر بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے اور کوئی قوم ایسی نہیں ہوئی جس میں کوئی ڈرانے والا نہ گزرا ہو
(24) بلاشبہ اے پیغمبر ہم نے آپ کو دین حق کے ساتھ خوشخبری اور بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے اور کوئی جماعت اور قوم ایسی نہیں ہوئی جس میں کوئی ڈرانے والا نہ گزرا ہو۔ یعنی ایمان لانے والوں اور مسلمانوں کو خوشخبری دینے والوں اور دین حق کو قبول کرنے سے انکار کرنے والوں کو ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے ہر امت میں کوئی نہ کوئی ڈرانے والا ضرور آیا ہے خواہ کوئی رسول ہو یا رسول کا رسول ہو۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں ڈرانے والا خواہ نبی ہو یا نبی کی راہ پر ہو۔ یعنی کسی نبی پر ایمان رکھنے والا پہنچا۔ بہرحال ! کوئی امت ایسی نہیں جس کو حق نہ پہنچا ہو۔
Top