Kashf-ur-Rahman - Az-Zumar : 55
وَ اتَّبِعُوْۤا اَحْسَنَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَكُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَّ اَنْتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَۙ
وَاتَّبِعُوْٓا : اور پیروی کرو اَحْسَنَ : سب سے بہتر مَآ اُنْزِلَ : جو نازل کی گئی اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب مِّنْ قَبْلِ : اس سے قبل اَنْ يَّاْتِيَكُمُ : کہ تم پر آئے الْعَذَابُ : عذاب بَغْتَةً : اچانک وَّاَنْتُمْ : اور تم لَا تَشْعُرُوْنَ : تم کو شعور (خبر) نہ ہو
اور تمہارے رب کی طرف سے جو اچھے اچھے احکام تمہارے لئے نازل کئے گئے ہیں تم ان پر جلو قبل اس کے کہ تم پر اچانک اس طرح عذاب آپہنچے کہ تم کو اس کے آنے کی خبر بھی نہ ہو۔
(55) اور تمہارے رب کی طرف سے جو اچھے اچھے احکام تمہارے نازل کئے گئے ہیں ان پرچلو اور ان کی پیروی کرو قبل اس کے اور اس سے پہلے کہ تم پر اچانک عذاب اس طرح آ واقع ہو کہ تم کو اس کے آنے کی خبر بھی نہ ہو۔ احکام الٰہی تمام کے تمام اچھے ہیں جیسا کہ ہم فیبتحون احسنہ کی رشح میں ابھی عرض کرچکے ہیں۔ اس عذاب سے مراد بظاہر آخرت کا عذاب ہے جو نفخہ اولیٰ سے شروع ہوگا اور سب کے فنا ہوجانے کے بعد نفخہ ثانیہ پر اس عذاب کا ادراک اور انکشاف ہوگا۔
Top