Kashf-ur-Rahman - Az-Zukhruf : 85
وَ تَبٰرَكَ الَّذِیْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَهُمَا١ۚ وَ عِنْدَهٗ عِلْمُ السَّاعَةِ١ۚ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
وَتَبٰرَكَ : اور بابرکت ہے الَّذِيْ : وہ ذات لَهٗ : اس کے لیے ہے مُلْكُ السَّمٰوٰتِ : بادشاہت آسمانوں کی وَالْاَرْضِ : اور زمین کی وَمَا بَيْنَهُمَا : اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے وَعِنْدَهٗ : اور اسی کے پاس ہے عِلْمُ السَّاعَةِ : قیامت کا علم وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ : اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
اور وہ ذات بڑی عالیشان ہے جس کے لئے آسمانوں کی اور زمین کی اور جو کچھ ان دونوں کے مابین ہے اس سب کی حکومت ثابت ہے اور قیامت کا علم بھی اسی کو ہے اور تم سب اسی کی طرف لوٹائے جائو گے۔
(85) اور اس کی ذات بڑی برکت والی اور بڑی عالیشان ہے جس کے لئے آسمانوں کی اور زمین کی اور جو کچھ ان دونوں کے مابین ہے اس سب کی حکومت ثابت ہے اور قیامت کا علم اسی کے پاس ہے اور تم سب کی بازگشت اسی کی طرف ہے اور تم سب اسی کی طرف لوٹائے جائو گے۔ یعنی آسمان و زمین اور ان دونوں کے مابین جو کچھ ہے سب پر اسی کی بادشاہی اور اسی کا راج ہے اور اسی کی حکومت ہے اس کا علم اتنا وسیع ہے کہ قیامت کا علم اسی کے پاس ہے اس کی مخلوق میں سے کوئی بھی نہیں جانتا کہ قیامت کب آئیگی پھر اس کی قدرت اتنی وسیع ہے کہ تم سب کی بازگشت بھی اسی کے پاس ہے حکومت علم قدرت سب چیزوں میں کامل ہے وہ ذات بڑی بابرکت اور بڑی عالیشان ہے ۔ آگے جن کو یہ دین حق کے منکر پوجتے ہیں ان کی کمزوری اور عاجزی کا اظہار ہے۔
Top