Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 85
وَ تَبٰرَكَ الَّذِیْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَهُمَا١ۚ وَ عِنْدَهٗ عِلْمُ السَّاعَةِ١ۚ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
وَتَبٰرَكَ : اور بابرکت ہے الَّذِيْ : وہ ذات لَهٗ : اس کے لیے ہے مُلْكُ السَّمٰوٰتِ : بادشاہت آسمانوں کی وَالْاَرْضِ : اور زمین کی وَمَا بَيْنَهُمَا : اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے وَعِنْدَهٗ : اور اسی کے پاس ہے عِلْمُ السَّاعَةِ : قیامت کا علم وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ : اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
اور وہ بہت بابرکت ہے جس کے لئے آسمانوں اور زمین کی اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کی بادشاہت ہے اور اسی کو قیامت کا علم ہے اور اسی کی طرف تم لوٹ کر جاؤ گے
تبرک یہ برکت سے تفاعل کے وزن پر ہے یہ بحث پہلے گزر چکی ہے اس کے قیام کا وقت اللہ تعالیٰ کے پاس ہی ہے ابن کثیر، حمزہ اور نسائی نے اسے و الیہ یرجعون پڑھا ہے باقی قراء نے اسے تاء کے ساتھ پڑھا ہے ابن محیصن، حمید، یعقوب اور ابن ابی اسحاق اپنے اصول کے مطابق علامت مضارع کو فتحہ اور باقی ضمہ دیتے ہیں۔
Top