Kashf-ur-Rahman - Al-A'raaf : 101
تِلْكَ الْقُرٰى نَقُصُّ عَلَیْكَ مِنْ اَنْۢبَآئِهَا١ۚ وَ لَقَدْ جَآءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَیِّنٰتِ١ۚ فَمَا كَانُوْا لِیُؤْمِنُوْا بِمَا كَذَّبُوْا مِنْ قَبْلُ١ؕ كَذٰلِكَ یَطْبَعُ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِ الْكٰفِرِیْنَ
تِلْكَ : یہ الْقُرٰي : بستیاں نَقُصُّ : ہم بیان کرتے ہیں عَلَيْكَ : تم پر مِنْ : سے اَنْۢبَآئِهَا : ان کی کچھ خبریں وَلَقَدْ : اور البتہ جَآءَتْهُمْ : آئے ان کے پاس رُسُلُهُمْ : ان کے رسول بِالْبَيِّنٰتِ : نشانیاں لے کر فَمَا : سو نہ كَانُوْا لِيُؤْمِنُوْا : وہ ایمان لاتے بِمَا : کیونکہ كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے كَذٰلِكَ : اسی طرح يَطْبَعُ : مہر لگاتا ہے اللّٰهُ : اللہ عَلٰي : پر قُلُوْبِ : دل (جمع) الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع)
اے پیغمب ! یہ چند بستیاں تھیں جن کے بعض واقعات ہم آپ کو سنا رہے ہیں اور بلاشبہ ان بستیوں کے لوگوں کے پاس ان کے رسول واضح معجزات لے کر آئے مگر وہ جن باتوں کو پہلی دفعہ جھٹلا چکے تھے پھر یہ نہ ہوا کہ وہ ان باتوں کو مان لیتے اللہ تعالیٰ اسی طرح منکرین حق کے قلوب پر مہر کردیا کرتا ہے۔
10 1 اے پیغمبر ! یہ چند بستیاں تھیں جن کے بعض احوال و واقعات آپ کو ہم نے سنائے ہیں اور ان بستیوں کی بعض خبروں سے آپ کو آگاہ کررہے ہیں ان بستیوں کے رہنے والے لوگوں کے پاس ان کے رسول کھلے معجزے اور واضح دلائل لے کر آئے تھے مگر ان کی ضد کا یہ عالم تھا کہ جس چیزکو ابتدائً جھٹلا چکے تھے اور پہلے ہی مرتبہ جس چیز پر منہ سے نہیں نکل چکی تھی اس کو آخر تک مان کر ہی نہیں دیا اور آخر تک اپنی ہٹ پر قائم رہے جس طرح یہ لوگ نافرمانی میں سنگ دل تھے اسی طرح اللہ تعالیٰ نہ ماننے والوں کے دلوں پر مہر کردیا کرتا ہے۔
Top