Maarif-ul-Quran - Yunus : 33
كَذٰلِكَ حَقَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ عَلَى الَّذِیْنَ فَسَقُوْۤا اَنَّهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
كَذٰلِكَ : اسی طرح حَقَّتْ : سچی ہوئی كَلِمَتُ : بات رَبِّكَ : تیرا رب عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو فَسَقُوْٓا : انہوں نے نافرمانی کی اَنَّھُمْ : کہ وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہ لائیں گے
اسی طرح ٹھیک آئی بات تیرے رب کی ان نافرمانوں پر کہ یہ ایمان نہ لائیں گے،
خلاصہ تفسیر
حل لغت
لَّا يَهِدِّيْٓ، یہ لفظ دراصل لا یھتدی تھا تعلیل کرکے لَّا يَهِدِّيْٓ بن گیا، معنی لا یھتدی کے ظاہر ہیں، یعنی وہ شخص جو ہدایت نہیں پاتا۔
(آگے تسلی ہے رسول اللہ ﷺ کی کہ ان لوگوں کی باطل پرستی پر مغموم ہوا کرتے تھے ارشاد ہے کہ جس طرح یہ لوگ ایمان نہیں لاتے) اسی طرح آپ کے رب کی یہ (ازلی) بات کہ یہ ایمان نہ لاویں گے تمام متمرد (سرکش) لوگوں کے حق میں ثابت ہوچکی ہے (پھر آپ کیوں مغموم ہوں اور) آپ (ان سے) یوں (بھی) کہئے کہ کیا تمہارے (تجویز کئے ہوئے) شرکاء میں (عام اس سے کہ ذوی العقول ہوں جیسے شیاطین یا غیر ذوی العقول جیسے بت) کوئی ایسا ہے جو پہلی بار بھی (مخلوق کو) پیدا کرے پھر (قیامت میں) دوبارہ بھی پیدا کرے (اگر وہ اس وجہ سے کہ اس میں توھین ہے شرکاء کی، جواب میں تامل کریں تو) آپ کہہ دیجئے کہ اللہ ہی پہلی بار بھی پیدا کرتا ہے پھر وہی دوبارہ بھی پیدا کرے گا سو (اس کی تحقیق کے بعد بھی) پھر تم کہاں (حق سے) پھرے جاتے ہو (اور) آپ (ان سے یوں بھی) کہئے کہ کیا تمہارے (تجویز کئے ہوئے ذوی العقول) شرکاء میں (جیسے شیاطین) کوئی ایسا ہے کہ امر حق کا راستہ بتلاتا ہو ؟ آپ کہہ دیجئے کہ اللہ ہی امر حق کا راستہ (بھی) بتلاتا ہے (چناچہ اس نے عقل دی، انبیاء بھیجے بخلاف شیاطین کے کہ اولا وہ ان افعال پر قادر نہیں اور محض تعلیم جس کی قدرت ان کو دی گئی ہے وہ اس کو اضلال و اغواء میں صرف کرتے ہیں) تو پھر (ان سے کہئے کہ یہ بتلاؤ کہ) آیا جو شخص امر حق کا رستہ بتلاتا ہو وہ زیادہ اتباع کے لائق ہے یا وہ شخص جس کو بےبتلائے خود ہی راستہ نہ سوجھے (اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ سمجھانے پر بھی اس پر نہ چلے جیسے شیاطین، پھر جب یہ اتباع کے قابل نہ ہوں تو عبادت کے لائق تو کب ہوسکتے ہیں) تو (اے مشرکین) تم کو کیا ہوگیا تم کیسی تجویزیں کرتے ہو (کہ توحید کو چھوڑ کر شرک کو اختیار کرتے ہو) اور (تماشہ یہ ہے کہ اپنی اس تجویز اور عقیدہ پر یہ لوگ کوئی دلیل نہیں رکھتے بلکہ) ان میں سے اکثر لوگ صرف بےاصل خیالات پر چل رہے ہیں (اور) یقینا اللہ کو سب خبر ہے (وقت پر سزا دے گا)۔
Top