Al-Qurtubi - Yunus : 33
كَذٰلِكَ حَقَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ عَلَى الَّذِیْنَ فَسَقُوْۤا اَنَّهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
كَذٰلِكَ : اسی طرح حَقَّتْ : سچی ہوئی كَلِمَتُ : بات رَبِّكَ : تیرا رب عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو فَسَقُوْٓا : انہوں نے نافرمانی کی اَنَّھُمْ : کہ وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہ لائیں گے
اسی طرح خدا کا ارشاد ان نافرمانوں کے حق میں ثابت ہو کر رہا۔ کہ یہ ایمان نہیں لائیں گے۔
آیت نمبر : 33۔ قولہ تعالیٰ : (آیت) ” کذلک حقت کلمت ربک “ یعنی یونہی آپ کے رب کا حکم اس کا فیصلہ اور اس کا علم سابق ثابت ہوچکا ہے، (آیت) ” علی الذین فسقوا “ ان پر جو طاعت سے نکل گئے اور انہوں نے کفر کیا اور تکذیب کی۔ (آیت) ” انھم لایؤمنون “۔ کہ وہ تصدیق نہیں کریں گے، اور اس میں قدریہ کے خلاف مکمل دلیل موجود ہے، نافع اور ابن عامر نے یہاں اور اس کے آخر میں (آیت) ” کذلک حقت کلمت ربک “ اور سورة غافر میں تینوں مقامات پر اسے جمع کے ساتھ پڑھا ہے۔ اور باقیوں نے صیغہ مفرد کے ساتھ۔ اور ان محل نصب میں ہے، یعنی بانھم یا لانھم “ ، زجاج نے کہا ہے : یہ بھی جائز ہے کہ یہ کلمات سے بدل ہونے کی وجہ سے محل رفع میں ہو، فراء نے کہا ہے : استیئاف کی بنا پر کسرہ کے ساتھ انھم پڑھنا بھی جائز ہے۔
Top