Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hajj : 75
اَللّٰهُ یَصْطَفِیْ مِنَ الْمَلٰٓئِكَةِ رُسُلًا وَّ مِنَ النَّاسِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌۢ بَصِیْرٌۚ
اَللّٰهُ : اللہ يَصْطَفِيْ : چن لیتا ہے مِنَ الْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتوں میں سے رُسُلًا : پیغام پہنچانے والے وَّ : اور مِنَ النَّاسِ : آدمیوں میں سے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا بَصِيْرٌ : دیکھنے والا
خدا فرشتوں میں سے پیغام پہنچانے والے منتخب کرلیتا ہے اور انسانوں میں سے بھی بیشک خدا سننے والا (اور) دیکھنے والا ہے
(75) اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے رسالت کے لیے جس کو چاہتا ہے چن لیتا ہے، فرشتوں میں سے جیسے جبرئیل ؑ ، میکائیل ؑ ، اسرافیل ؑ اور ملک الموت اور اسی طرح آدمیوں میں سے بھی جیسا کہ رسول اکرم ﷺ اور تمام انبیاء کریم ؑ ہیں اور جو کفار بکتے ہی کہ اس رسول کو کیا ہوا کھانا بھی کھاتا ہے، بازاروں میں چلتا پھرتا بھی ہے اللہ تعالیٰ ان کی باتوں کو خوب سننے والا اور ان کے انجام کو خوب دیکھنے والا ہے۔
Top