Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 31
قَالَ فَاْتِ بِهٖۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ
قَالَ : وہ بولا فَاْتِ بِهٖٓ : تو لے آ اسے اِنْ كُنْتَ : اگر تو ہے مِنَ : سے الصّٰدِقِيْنَ : سچے
بولا تو وہ چیز لا اگر تو سچ کہتا ہے19
19:۔ فرعون نے کہا ہاں لاؤ وہ کونسی دلیل ہے۔ اگر اپنے اس قول میں سچے ہو تو وہ دلیل پیش کرو۔ فرعون کا مقصد یہ تھا کہ شاید اس کی پیش کردہ دلیل میں بھی کچھ اعتراض اور رد و قدح کی گنجائش مل جائے۔ ” فالقی عصاہ الخ “ موسیٰ (علیہ السلام) نے فوراً اپنی لاتھی زمین پر ڈالدی جو زمین پر گرتے ہی ایک ہیبتناک اژدہا بن گئی جو ہر ایک کو صاف نظر آرہا تھا۔ ” و نزع یدہ الخ “ اس کے بعد اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال کر جو باہر نکالا تو وہ جگمگا رہا تھا جسے تمام حاضرین نے صاف صاف دیکھا۔
Top