Mazhar-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 31
قَالَ فَاْتِ بِهٖۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ
قَالَ : وہ بولا فَاْتِ بِهٖٓ : تو لے آ اسے اِنْ كُنْتَ : اگر تو ہے مِنَ : سے الصّٰدِقِيْنَ : سچے
(فرعون نے)1 کہا : اگر تم سچے ہو تو اسے لاؤ۔
جادوگروں کا ایمان لانا۔ (ف 1) فرعون نے کہا اگر تم سچے ہو تو نشانی لاؤ، پس حضرت موسیٰ نے اپنے عصا کو ڈال دیا اور وہ فورا ایک اژدھا بن گیا جو ایک خوفناک صورت تھی پھر حضرت موسیٰ نے اپناہاتھ گریبان میں دے کر باہر نکالاتو وہ ہاتھ سفید ہوگیا اور اس طرح چمکنے لگا جس طرح سورج کا ٹکڑا یہ دوسرا معجزہ دکھایا تو فرعون بدبخت نے اس کو جھٹلانے کی طرح سے گھبرا کر کہا یہ تو ایسا جادوگر ہے جو اور جادوگروں سے زیادہ علم والا ہے۔ یہ بات فرعون نے سرداروں سے کہہ کر ان کو بہکا دیا اور یہ کہہ دیا کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا یہ کام جادو کی قسم ہے معجزہ نہیں ہے اور حضرت موسیٰ (علیہ السلام) تو یہ چاہتے ہیں کہ تم کو ہماری زمین سے جادو کے سبب سے نکال دے، اب تم مجھ کو صلاح دو کہ اس کے ساتھ میں کیا معاملہ کروں۔
Top