Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 46
اَوْ یَاْخُذَهُمْ فِیْ تَقَلُّبِهِمْ فَمَا هُمْ بِمُعْجِزِیْنَۙ
اَوْ : یا يَاْخُذَهُمْ : انہیں پکڑ لے وہ فِيْ : میں تَقَلُّبِهِمْ : ان کو چلتے پھرتے فَمَا : پس نہیں هُمْ : وہ بِمُعْجِزِيْنَ : عاجز کرنے والے
یا وہ پکڑے لے ان کو چلتے پھرتے، سو یہ ایسے نہیں کہ (اس کی گرفت و پکڑ سے نکل کر) عاجز کردیں،
91۔ اللہ تعالیٰ کا عذاب چلتے پھرتے ،۔ والعیاذ باللہ : ارشاد فرمایا گیا کہ وہ پکڑ لے ان کو چلتے پھر تے جب کہ ان کو اس کا خواب وخیال بھی نہ۔ اور عین اپنی غفلت اور خرمستی میں یہ دھر لئے جائیں۔ والعیاذ باللہ۔ سو اس طرح کا کوئی بھی عذاب ایسے لوگوں پر کبھی بھی صورت میں آسکتا ہے۔ پس ایسے لوگوں کو اللہ کے عذاب سے کبھی بھی نڈر اور بےخوف نہیں ہونا چاہئے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اور ایسا آج بھی جگہ جگہ اور طرح طرح سے ہوتا رہتا ہے۔ کبھی کوئی ہوائی جہاز کسی حادثے کا شکار ہوتا ہے تو اس میں سوار لوگوں کے چیتھڑے اڑ جاتے ہیں اور کبھی کوئی جہاز کسی شہری آبادی پر یا نیچے جمع شدہ لوگوں پر گرتا ہے تونیچے کے یہ لوگ بھی اچانک اور یکایک شعلوں کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔ جیسا کہ ابھی کوئی دو ہفتے قبل سابق سوویت یونین کی ریاست یوکرائن میں ہوا۔ اور اس سے پہلے بھی کئی ملکوں میں ہوا یا جیسے کوئی بحری جہاز کسی گہرے سمندر میں ڈوبتا ہے تو اس کے اندر کے سب لوگ سمندر کی ہولناک موجوں کے حوالے ہوجاتے ہیں۔ جیسا کہ کچھ ہی عرصہ قبل ایک امریکی ریاست میں ایک ٹرین پل کے اوپر سے گزرتے ہوئے نیچے سمندر میں جاگری۔ اخبارات کے مطابق یہ سمندر دلدلی پانی پر مشتمل تھا جس میں بڑے خوفناک مگر مچھ ہوتے ہیں اور بڑی کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ سو اس طرح دیڑھ دو ہزار کے لگ بھگ اس ٹرین میں سوار یہ امریکی ان خوفناک مگر مچھوں کی خوراک بنے وغیرہ وغیرہ۔ 92۔ منکرین کی بےبسی کا حوالہ و ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اور وہ ان کو پکڑنے اور قرار واقعی سزا دینے سے عاجز آجائے۔ سو ایسے نہیں ہوسکتا کہ اس کی قدرت لامحدود، اس کا ملک و اقتدار نہایت وسیع اور اس کا علم سب پر حاوی و محیط ہے سبحانہ وتعالیٰ ۔ اس کی گرفت وپکڑ سے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ کوئی بھی نکل اور بھاگ نہیں سکتا۔ پس اس کی ڈھیل سے کبھی بھی دھوکے میں نہیں پڑنا چاہیے کہ اس کی پکڑ بڑی ہی سخت ہے۔ اور حدیث شریف میں فرمایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ظالم کو ڈھیل دیتا جاتا ہے یہاں تک کہ جب اس کو پکڑتا ہے تو پھر اس کے لئے نکل بھاگنے کی کوئی صورت ممکن نہیں رہتی۔ (ابن کثیر، مراغی وغیرہ) سو اس کی پکڑ بڑی ہی سخت ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ (ان اخذہ الیم شدید) سبحانہ وتعالیٰ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر طرح سے اپنی حفاظت اور پناہ میں رکھے، آمین ثم آمین یارب العالمین۔
Top