Tafseer-al-Kitaab - Hud : 109
فَلَا تَكُ فِیْ مِرْیَةٍ مِّمَّا یَعْبُدُ هٰۤؤُلَآءِ١ؕ مَا یَعْبُدُوْنَ اِلَّا كَمَا یَعْبُدُ اٰبَآؤُهُمْ مِّنْ قَبْلُ١ؕ وَ اِنَّا لَمُوَفُّوْهُمْ نَصِیْبَهُمْ غَیْرَ مَنْقُوْصٍ۠   ۧ
فَلَا تَكُ : پس تو نہ رہ فِيْ مِرْيَةٍ : شک و شبہ میں مِّمَّا : اس سے جو يَعْبُدُ : پوجتے ہیں هٰٓؤُلَآءِ : یہ لوگ مَا يَعْبُدُوْنَ : وہ نہیں پوجتے اِلَّا : مگر كَمَا : جیسے يَعْبُدُ : پوجتے تھے اٰبَآؤُهُمْ : ان کے باپ دادا مِّنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَمُوَفُّوْهُمْ : انہیں پورا پھیر دیں گے نَصِيْبَهُمْ : ان کا حصہ غَيْرَ مَنْقُوْصٍ : گھٹائے بغیر
پس (اے پیغمبر، ) یہ لوگ جو (اللہ کے سوا دوسری ہستیوں کی) پرستش کرتے ہیں اس کے بارے میں تم کسی شک میں نہ پڑنا۔ یہ تو (بس لکیر کے فقیر بنے ہوئے) اسی طرح پرستش کررہے ہیں جس طرح (ان سے) پہلے ان کے باپ دادا پرستش کرتے تھے اور (قیامت کے دن) ہم ان (کے اعمال کے نتائج) کا حصہ انھیں بےکم وکاست پورا پورا دینے والے ہیں۔
[56] یعنی بہ تقاضائے بشریت تم کو یہ واہمہ نہ گزرے کہ اس کثرت سے جو بت پرستی ہو رہی ہے تو اتنے لوگوں نے ایک غلط بات پر کیونکر اجماع کرلیا۔ آگے بتلا دیا کہ یہ لوگ بھیڑ چال کے طور پر ایک دوسرے کی اندھی تقلید کرتے چلے آ رہے ہیں۔
Top