Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 26
وَ اِذْ بَوَّاْنَا لِاِبْرٰهِیْمَ مَكَانَ الْبَیْتِ اَنْ لَّا تُشْرِكْ بِیْ شَیْئًا وَّ طَهِّرْ بَیْتِیَ لِلطَّآئِفِیْنَ وَ الْقَآئِمِیْنَ وَ الرُّكَّعِ السُّجُوْدِ
وَاِذْ : اور جب بَوَّاْنَا : ہم نے ٹھیک کردی لِاِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم کے لیے مَكَانَ الْبَيْتِ : خانہ کعبہ کی جگہ اَنْ : کہ لَّا تُشْرِكْ : نہ شریک کرنا بِيْ : میرے ساتھ شَيْئًا : کسی شے وَّطَهِّرْ : اور پاک رکھنا بَيْتِيَ : میرا گھر لِلطَّآئِفِيْنَ : طواف کرنے والوں کے لیے وَالْقَآئِمِيْنَ : اور قیام کرنے والے وَالرُّكَّعِ : اور رکوع کرنے والے السُّجُوْدِ : سجدہ کرنے والے
اور وہ بھی یاد کرنے کے لائق ہے کہ جب ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اس گھر یعنی خانہ کعبہ کی نشاندہی کردی تھی اس کے حکم کے ساتھ کہ میرے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہیں ٹھہرانا اور پاک رکھنا میرے گھر کو اس کے گرد طواف کرنے والوں قیام کرنے والوں اور رکوع وسجود کی عبادات بجا لانے والوں کے لئے
56 بیت اللہ کو پاک رکھنے کا حکم وارشاد : سو ارشاد فرمایا گیا اور پاک رکھنا میرے گھر کو "۔ ظاہری اور باطنی ہر طرح کی نجاستوں سے۔ چناچہ اللہ پاک کا یہ گھر جو ہزاروں سال سے دنیا بھر کا مرکز و مرجع بنا ہوا ہے اور جس میں دن رات کے چوبیس (24) گھنٹے لگاتار و مسلسل اور ہر طرح سے اللہ تعالیٰ کی عبادت و بندگی ہوتی رہتی ہے آج تک ظاہری و باطنی ہر طرح کی نجاستوں سے پاک و صاف ہے۔ نہ اس میں کسی طرح کی کوئی ظاہری ناپاکی پائی جاتی ہے نہ کفر و شرک وغیرہ کی کوئی باطنی ناپاکی۔ جیسا کہ ہمارے برصغیر کے مختلف ملکوں کی خانقاہوں اور درگاہوں میں ہوتا ہے۔ جہاں طرح طرح کے شرکیہ امور کا ارتکاب ہوتا ہے جو کہ سب سے بڑی معنوی اور باطنی گندگی ہے۔ اور اس کے علاوہ وہاں پر طرح طرح کی حیا سوز حرکتیں کی جاتی ہیں۔ جہاں چرس پی جاتی ہے۔ بھنگ کے رگڑے لگتے ہیں۔ مختلف قسم کے نشوں کے مرغولے اٹھتے ہیں اور غلاظت میں ڈوبے چرسیوں اور بھنگیوں کے ٹھٹھ لگے ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ اور یہ سب کچھ اس کثرت اور کھلے عام کیا جاتا ہے کہ گویا کہ یہ بزرگی و ولایت کے لوازم میں سے ہے ۔ الا ماشاء اللہ والعیاذ باللہ جل علا ۔ مگر حرم شریف کا بقعہ طاہرہ اس طرح کی تمام آلائشوں اور ان کے جملہ شوائب تک سے پاک و صاف ہے۔ آج تک ایسے ہی ہے اور انشاء اللہ العزیز قیامت تک ایسے ہی رہے گا ۔ والحمدللہ رب العالمین ۔ بہرکیف حضرت ابراہیم کو جب اس خانہ مطہرہ کی نشاندہی حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کی طرف سے فرمائی گئی تو ان کو بطور خاص ہدایت فرمائی گئی کہ میرے ساتھ کسی طرح کا کوئی شرک نہیں کرنا اور میرے اس گھر کو ہمیشہ پاک صاف رکھنا اس کا طواف کرنے والوں کے لیے۔ اور وہاں پر قیام اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے۔ سو اس سے ایک طرف تو شرک کی خطورت اور اس کی سنگینی واضح ہوجاتی ہے کہ آنجناب کو سب سے پہلے اسی سے متعلق یہ ہدایت فرمائی گئی اور دوسری طرف اس سے طہارت اور پاکیزگی کی عظمت و اہمیت واضح ہوجاتی ہے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید بکل حال من الاحوال وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ وہو العزیز الوہاب جل جلالہ وعم نوالہ -
Top