Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 64
لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَهُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ۠   ۧ
لَهٗ : اسی کے لیے مَا : جو کچھ فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو کچھ فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَهُوَ : البتہ وہی الْغَنِيُّ : بےنیاز الْحَمِيْدُ : تمام خوبیوں والا
اسی کا ہے وہ سب کچھ جو کہ آسمانوں میں ہے اور وہ سب کچھ بھی جو کہ زمین میں ہے بلاشبہ اللہ ہی ہے جو ہر طرح سے بےنیاز اور ہر تعریف کے لائق ہے
126 کائنات میں جو کچھ ہے وہ سب اللہ ہی کا ہے : سو ارشاد فرمایا گیا اور اسلوب حصر وقصر میں ارشاد فرمایا گیا کہ اسی کا ہے وہ سب کچھ جو کہ آسمانوں اور زمین میں ہے کہ اس سب کا خالق بھی وہی ہے اور مالک بھی وہی۔ اور اس میں حاکم و متصرف بھی وہی اور دنیا کے ظاہری اسباب کے دائرے میں اس کائنات کی جس چیز پر بھی کسی کو ملکیت اور حکم و تصرف کا جو کوئی حق کسی بھی درجے میں ملا ہوا ہے ‘ وہ بھی اسی کی بخشش وعطاء سے ملا ہوا ہے ‘ کہ اسی کی شان ہے ۔ { تُؤْتِی الْملْکَ مَنْ تَشَائُ وَتَنْزِعُ الْمُلْکِ مَّنْ تَشَائُ } ۔ جب کہ ظاہری اسباب کے بغیر کوئی بھی اس دنیا میں کسی بھی چیز کا مالک نہیں ہوسکتا ‘ کہ یہ دنیا ہے ہی اسباب و وسائل کی دنیا ‘ سو کس قدر غلط اور بےبنیاد ہیں ان لوگوں کے وہ دعوے ‘ جن کے مطابق انہوں نے اللہ تعالیٰ کی اس کائنات کے ازخود حصے بخرے کر کے مختلف ہستیوں کے لئے مختص کر رکھے ہیں ‘ اور ان کو انہوں نے انہی کے ناموں سے منسوب کر رکھا ہے ‘ کسی کو وہ داتا کی نگری قرار دیتے ہیں اور کسی کو خواجہ اجمیر کی۔ اور کسی کو پیر بابا کا ایریا ‘ اور کسی کو کسی اور کا ‘ جس کے لئے نہ اللہ کے فرمان سے کوئی دلیل ہے ‘ اور نہ اس کے رسول کے فرمان سے کوئی سند ‘ اور نہ ہی خود ان بزرگ ہستیوں میں سے کسی نے کبھی ایسا کوئی دعویٰ اور اعلان ہی کیا ‘ مگر اس سب کے باوجود ایسے برخود غلط لوگوں نے اس طرح کی خود ساختہ تقسیموں اور خانہ ساز ناموں سے جابجا شرک و بدعت کے کاروبار شروع کر رکھے ہیں ‘ فِالَی اللّٰہ الَمُشْتکٰی وَ ہُوَ المستعان فی حِیِ واٰنِ وفی دَفْع کُلِّ شَرٍّ و طُغْیَانٍ بہرکیف قرآن حکیم جابجا اس حقیقت کی تصریح کرتا ہے کہ زمین و آسمان کی اس ساری کائنات کا خالق ومالک بھی تنہا وہی ہے، اور اس میں حاکم و متصرف بھی وہی ہے سبحانہ و تعالی،۔ اس میں دوسری کوئی بھی ہستی کسی بھی درجے میں اس کے شریک وسہیم نہیں۔ اس لیے اس حقیقت کے برعکس لوگوں نے جو طرح طرح کے مفروضے گھڑ رکھے ہیں وہ سب بےبنیاد ہیں ۔ والعیاذ باللہ -
Top