Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 43
قَالَ لَهُمْ مُّوْسٰۤى اَلْقُوْا مَاۤ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ
قَالَ : کہا لَهُمْ : ان سے مُّوْسٰٓي : موسیٰ اَلْقُوْا : تم ڈالو مَآ : جو اَنْتُمْ : تم مُّلْقُوْنَ : ڈالنے والے
پھر عین مقابلہ کے موقع پر جادوگروں کے سوال پر موسیٰ نے ان سے کہا کہ ڈالو جو کچھ کہ تمہیں ڈالنا ہے
28 حضرت موسیٰ کے اعتماد و وثوق کا مظہر و نمونہ : کہ حضرت موسیٰ نے پورے اعتماد و وثوق سے کہا کہ " ڈال دو جو کچھ کہ تم لوگوں کو ڈالنا ہے " اور حضرت موسیٰ نے یہ بات جادوگروں کے پوچھنے پر ارشاد فرمائی کہ اس طرح حق کا غلبہ زیادہ نکھر کر سامنے آنے والا تھا۔ سو دیکھا آپ نے کہ حق پرستی انسان کو کس قدر قوت، ثابت قدمی اور اطمینان قلب سے بہرہ ور کردیتی ہے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) یکا و تنہا ہونے کے باوجود اتنے خوفناک اور رعب دار منظر میں بھی اپنے رب پر توکل کرتے ہوئے کامل اطمینان سے ان کو جواب دیتے ہیں ۔ { اَلْقُوْا مَا اَنْتُمْ مُلْقُوْنَ } ۔ " ڈال دو جو کچھ کہ تم کو ڈالنا ہے "۔ سو اس پر انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں وغیرہ جو کچھ ڈالنا تھا وہ ڈال دیا اور ایک بڑا ہی ہولناک اور خوفناک جادو پیش کردیا جس سے وہاں پر موجود سب لوگ خوف زدہ ہو کر رہ گئے۔ ان کی آنکھیں بند ہوگئیں۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر اس کی اس طرح تصریح فرمائی گئی ہے ۔ { فلما القوا سحروا اعین الناس واسترہبوہم وجاؤوا بسحر عظیم } ۔ (الاعراف : 116) ۔
Top