Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 43
قَالَ لَهُمْ مُّوْسٰۤى اَلْقُوْا مَاۤ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ
قَالَ : کہا لَهُمْ : ان سے مُّوْسٰٓي : موسیٰ اَلْقُوْا : تم ڈالو مَآ : جو اَنْتُمْ : تم مُّلْقُوْنَ : ڈالنے والے
موسیٰ (علیہ السلام) نے (ساحروں سے) کہا کہ جو کچھ تم ڈالنا چاہتے ہو ڈال دو (نزاع تم کو معلوم ہی ہے)
موسیٰ (علیہ السلام) نے آتے ہی ان کو مخاطب کرلیا کہ پیش کرو جو تم لائے ہو : 43۔ اختصار کے پیش نظر درمیان سے ایک حصہ حذف کردیا گیا ‘ فریقین فریقین میدان میں جمع ہوئے میدان میں اللہ کے رسول موسیٰ (علیہ السلام) نے ان مذہبی ٹھیکہ داروں کو مخاطب کرکے تبلیغ دین کی اور ان کو واضح الفاظ میں فرمایا کہ افسوس تم پر ” دیکھو اللہ پر جھوٹی تہمت نہ لگاؤ ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی عذاب بھیج کر تمہاری جڑ ہی اکھاڑ دے تم کو معلوم ہونا چاہئے کہ اللہ پر جھوٹ بولنے والے یقینا نامراد ہو کر رہتے ہیں ۔ “ تفصیل کے لئے سورة طہ کی آیت 61 کی تفسیر پر ایک نظر ڈال لیں بلکہ آیت 62 کا حاشیہ بھی ملاحظہ کریں :
Top