Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 67
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً١ؕ وَ مَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی وَمَا : اور نہ كَانَ : تھے اَكْثَرُهُمْ : ان سے اکثر مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
بیشک اس میں بڑی بھاری نشانی ہے مگر اکثر لوگ پھر بھی ماننے والے نہیں
40 بیشک اس میں بڑی بھاری نشانی ہے : اللہ پاک کی قدرت و عنایت کی اور اس بات کی کہ فتح آخر کار حق اور اہل حق ہی کی ہوتی ہے۔ اور حق کا مقابلہ کرنے والوں کا انجام آخر کار تباہی اور ہلاکت ہی ہوتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ مگر ایسے درسہائے عبرت و بصیرت انہی لوگوں کو مل سکتے ہیں جو صحیح طور پر غور و فکر سے کام لیتے ہیں۔ اور جو ایسا نہیں کرتے وہ اندھے کے اندھے اور اوندھے کے اوندھے ہی رہتے ہیں۔ ان کو راہ حق و ہدایت سوجھ کے نہیں دیتی۔ یہاں تک کہ وہ اپنے آخری انجام کو پہنچ کر رہتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور عقل کے ایسے اندھے ایسی بصیرت افروز نشانیوں میں غور و فکر سے کام لیتے اور درس عبرت حاصل کرنے کی بجائے اپنی من پسند نشانیوں کے مطالبے ہی کرتے رہ جاتے ہیں اور بڑی سے بڑی نشانیاں دیکھنے کے باوجود انکو متکبر و ہٹ دھرم فرعونیوں کی طرح ایمان لانے توفیق نہیں ملتی۔ یہاں تک کہ وہ اپنے آخری اور ہولناک انجام کو پہنچ کر رہتے ہیں۔ سو عناد و ہٹ دھرمی اور غفلت و لاپرواہی محرومیوں کی محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top