Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 91
وَ بُرِّزَتِ الْجَحِیْمُ لِلْغٰوِیْنَۙ
وَبُرِّزَتِ : اور ظاہر کردی جائے گی الْجَحِيْمُ : دوزخ لِلْغٰوِيْنَ : گمراہوں کے لیے
اور ظاہر کردیا جائے گا دوزخ کو بھٹکے ہوئے لوگوں کے لیے
53 دوزخیوں کے برے انجام کا ذکر۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا " اور ظاہر کردیا جائے گا اس روز دوزخ کو گمراہوں کیلئے " ۔ والعیاذ باللہ ۔ معلوم ہوا کہ دوزخ تیار و موجود ہے اور پاس ہی موجود ہے۔ صرف اتنی بات ہے کہ آج اس پر پردہ پڑا ہوا ہے اور اس روز یہ پردہ ہٹا کر اس کو ظاہر کردیا جائے گا۔ یعنی یہ برے اعمال خود ہی دوزخ کا عذاب ہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو جس طرح جنت متقی اور پرہیزگار لوگوں کیلئے تیار ہے اسی طرح دوزخ بھی گمراہوں کیلئے تیار ہے۔ صرف پردہ ہٹانے کی دیر ہے بس۔ قیامت کے اس ہولناک دن میں جو کہ کشف حقائق اور ظہور نتائج کا دن ہوگا یہ پردہ اس سے ہٹا دیا جائے گا جس سے وہ اپنی تمام ہولناکیوں کے ساتھ سب کے سامنے موجود ہوگی۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا گیا ۔ { وَبُرِّزَتِ الْجَحِیْمُ لِمَنْ یَّرٰی } ۔ (النازعات :36) تب منکروں کو معلوم ہوجائیگا کہ جسکو وہ بعید سمجھ کر اس سے بالکل نچنت اور بیخبر تھے وہ اس طرح تیار اور ان کے اسقدر قریب موجود تھی۔ صرف پردہ اٹھنے کی دیر تھی ۔ والعیاذ باللہ ۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر اس بارے ارشاد فرمایا گیا ۔ { اِنَّہُمْ یَرَوْنَہُ بَعِیْدًا وَّ نَرَاہُ قَرِیْبًا } ۔ ( المعارج :6-7) ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top