Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 150
اِنَّ الَّذِیْنَ یَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖ وَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّفَرِّقُوْا بَیْنَ اللّٰهِ وَ رُسُلِهٖ وَ یَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّ نَكْفُرُ بِبَعْضٍ١ۙ وَّ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّتَّخِذُوْا بَیْنَ ذٰلِكَ سَبِیْلًۙا
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ يَكْفُرُوْنَ : انکار کرتے ہیں بِاللّٰهِ : اللہ کا وَ : اور رُسُلِهٖ : اس کے رسولوں وَيُرِيْدُوْنَ : اور چاہتے ہیں اَنْ : کہ يُّفَرِّقُوْا : فرق نکالیں بَيْنَ : درمیان اللّٰهِ : اللہ وَرُسُلِهٖ : اور اس کے رسول وَيَقُوْلُوْنَ : اور کہتے ہیں نُؤْمِنُ : ہم مانتے ہیں بِبَعْضٍ : بعض کو وَّنَكْفُرُ : اور نہیں مانتے بِبَعْضٍ : بعض کو وّ : اور َيُرِيْدُوْنَ : وہ چاہتے ہیں اَنْ : کہ يَّتَّخِذُوْا : پکڑیں (نکالیں) بَيْنَ ذٰلِكَ : اس کے درمیان سَبِيْلًا : ایک راہ
بیشک جو لوگ کفر کرتے ہیں اللہ، اور اس کے رسولوں کے ساتھ، اور وہ چاہتے ہیں کہ (ایمان کے بارے میں) تفریق کریں، اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان، اور وہ کہتے ہیں ہم کسی کو مانیں گے، اور کسی کو نہیں مانیں گے، اور (اس طرح) وہ چاہتے ہیں کہ (کفر و اسلام کے) بیچ ایک راستہ اپنالیں،
388 رسول کا انکار اللہ کے ساتھ کفر ہے : سو جو لوگ چاہتے ہیں کہ وہ تفریق کریں اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان اور اس طرح وہ اس کے رسولوں پر ایمان نہیں لاتے، خواہ سب پر، خواہ بعض پر۔ تو وہ یقینا کفر پر ہیں۔ پس معلوم ہوا کہ رسول کا انکار اور اس کے ساتھ کفر خدا کے ساتھ کفر ہے ۔ والعیاذ با اللہ ۔ پس اللہ تعالیٰ پر ایمان کا دعویٰ جب ہی صحیح اور معتبر ہوسکتا ہے جبکہ اس کے سب رسولوں پر ایمان لایا جائے۔ پس جو لوگ اللہ کے رسولوں پر ایمان نہیں رکھتے انکے ایمان کا کوئی اعتبار نہیں خواہ سب پر ایمان نہ لائیں، جیسا کہ دور حاضر کے بہت سے ملحدین کا کہنا اور ماننا ہے کہ ان لوگوں کے نزدیک رسول جو کچھ کہتے ہیں وہ اللہ کی طرف سے نہیں بلکہ ان کی طرف سے ہوتا ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ یا رسولوں میں سے بعض کو ماننا اور بعض کو نہ ماننا جیسا کہ یہود حضرت عیسیٰ اور حضرت محمد ﷺ کو نہیں مانتے اور نصاریٰ حضرت محمد ﷺ کو نہیں مانتے۔ سو ایسوں کا ایمان باللہ بھی معتبر اور قابل قبول نہیں۔ (المراغی وغیرہ) ۔ ایمان باللہ وہی معتبر ہے جو اللہ کے سب رسولوں پر ایمان کے ساتھ ہو۔ 389 کفر و اسلام کے بیچ کا راستہ بھی کفر ہی کا راستہ ہے ۔ والعیاذ باللہ : سو ایسے لوگ چاہتے ہیں کہ اپنی مرضی کے مطابق جس کو چاہا مان لیا اور جس کو چاہا نہ مانا، تو بات حق کی نہ ہوئی بلکہ ان کی اپنی مرضی اور خواہش کی ہوئی، اور یہ اتباع ھدیٰ نہیں اتباع ھویٰ ہے، جو حضرت حق جل مجدہ کے یہاں قابل قبول نہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو رسولوں میں سے کسی کو ماننا اور کسی کو نہ ماننا کفر ہے کہ پیغمبر سب ہی اللہ کے فرستادہ ہوتے ہیں، اور ان سب ہی پر ایمان لانا ضروری ہوتا ہے اور ان میں سے کسی ایک کا انکار سب کا انکار اور یہ اللہ کا بھی انکار ہے۔ (محاسن التاویل وغیرہ) ۔ سو جو لوگ رسول کا انکار کرنے کے باوجود اللہ پر ایمان کا دعوی کرتے ہیں وہ سراسر دھوکے میں ہیں۔ پس کفر واسلام کے بیچ کی راہ اپنانے والے بھی کفر پر ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top