Tafseer-e-Madani - Al-Ghaafir : 48
قَالَ الَّذِیْنَ اسْتَكْبَرُوْۤا اِنَّا كُلٌّ فِیْهَاۤ١ۙ اِنَّ اللّٰهَ قَدْ حَكَمَ بَیْنَ الْعِبَادِ
قَالَ : کہیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اسْتَكْبَرُوْٓا : بڑے بنتے تھے اِنَّا كُلٌّ : بیشک ہم سب فِيْهَآ ۙ : اس میں اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ قَدْ حَكَمَ : فیصلہ کرچکا ہے بَيْنَ الْعِبَادِ : بندوں کے درمیان
اس پر وہ لوگ جو (دنیا میں) بڑے بنے ہوئے تھے کہیں گے (کہ تمہارے کام کیا آتے) ہم تو خود سب کے سب اسی میں پڑے ہوئے ہیں بیشک اللہ نے قطعی (اور آخری) فیصلہ صادر فرما دیا اپنے بندوں کے درمیان
96 بےوقت کے عذر و معذرت کا کوئی فائدہ نہیں : سو اپنی بڑائی کا گھمنڈ رکھنے والے وہ گمراہ لیڈر اور گرو اپنے ان دم چھلوں سے کہیں گے کہ " بیشک اللہ نے فیصلہ فرما دیا اپنے بندوں کے درمیان " یعنی اب بےوقت کے اس طرح کے عذر و معذرت کا کوئی فائدہ نہیں کہ اب اللہ کا فیصلہ صادر ہوچکا۔ جس کے بدلنے اور اس کے خلاف ہونے کی اب کوئی صورت ممکن نہیں۔ سو گرو اپنے چیلوں سے اور اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں مبتلا رہنے والے اپنے پیرؤوں اور دم چھلوں سے اس روز صاف اور صریح طور پر کہیں گے کہ اب اس طرح کے شکو وں شکایتوں اور الزام تراشیوں وغیرہ کا کوئی فائدہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فیصلہ فرما دیا اور عدل و انصاف کے تقاضوں کے عین مطابق اپنے بندوں کے درمیان آخری، عملی اور قطعی فیصلہ فرما دیا ہے جس سے اب کسی کے لیے کوئی راہ فرار ممکن نہیں۔ اب تم اور ہم سب کو یہ بھگتان بہرحال بھگتنا ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر انکے اس قول کو اس طرح صراحتہً ذکر فرمایا گیا ہے ۔ { سَوَائٌ عَلَیْنَا اَ جَزِعْنَا اَمْ صَبَرْنَا مَا لَنَا مِنْ مَّحِیْصٍ } ۔ (ابراہیم : 21) ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو بےوقت کے اس پچھتاوے اور اقرار و اعتراف کا ان کو کوئی فائدہ بہرحال نہیں ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top