Tafseer-e-Madani - Al-Ghaashiya : 5
تُسْقٰى مِنْ عَیْنٍ اٰنِیَةٍؕ
تُسْقٰى : پلائے جائیں گے مِنْ : سے عَيْنٍ : چشمہ اٰنِيَةٍ : کھولتا ہوا
اور ان کو پانی پلایا جائے گا ایک نہایت ہی کھولتے چشمے سے
(4) دوزخیوں کے پینے کے لیے کھولتا ہوا پانی، والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ان کو پانی پلایا جائے گا ایک نہایت ہی کھولتے ہوئے چشمے سے جو اس قدر کھولتا ہوگا کہ بھون کر رکھ دے گا ان کے چہروں کو اور بگاڑ کر رکھ دے گا ان کی شکلوں کو، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ( آیت، الکہف 29 پ 15) اگر وہ لوگ پینے کے لیے پانی مانگیں گے تو ان کو ایسا تیل کی تلچھٹ جیسا گرم پانی پلایا جائے گا جو بھون کر رکھ دے گا ان کے چہروں کو، بڑا ہی برا پانی ہوگا وہ اور بڑا ہی برا ٹھکانہ ہوگا وہ، اور وہ پانی پی لینے کے بعد ٹکڑے ٹکڑے کردے گا ان کی انتڑیوں کو، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ( آیت، محمد 15 پ 26) بہر کیف " ان " اور " ان یہ " کے معنی انتہائی گرم اور کھولتے پانی کے ہیں۔ متناھیۃ فی الحرارۃ ( خازن، ابن کثیر، محاسن التاویل، صفوۃ التفاسیر، مدارک التنزیل وغیرہ) واضح رہے یہاں پر مجرموں کے چہروں کے جس بگاڑ اور بدحواسی کا ذکر فرمایا گیا ہے اس کا تعلق دراصل اس وقت سے ہے جب ان پر یہ حقیقت واضح ہوجائے گی کہ ان کو دوزخ کی اس دہکتی بھڑکتی آگ میں ڈالا جانے والا ہے، پس عام طور پر جو یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ ان بدبختوں کے دوزخ میں پڑنے کے بعد کے حالات کا ذکر کیا جارہا ہے تو یہ بات صحیح نہیں معلوم ہوتی، کیونکہ دوزخ میں ڈالے جانے کے بعد ان کے چہرے صرف اور صرف پریشان اور بدحال نہیں ہوں گے بلکہ وہاں تو ان کو آگ کے اندر گھسیٹا جائے گا، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ( آیت، القمر 48 پ 27) اور اس کے علاوہ اور بھی طرح طرح کے عذاب ہوں گے، والعیاذ باللہ العظیم۔ پس ان کی اس بدحواسی اور پریشان حالی کا تعلق جس کا یہاں ذکر فرمایا گیا دراصل اس وقت سے ہے جبکہ اس پر یہ حقیقت واضح ہوجائے گی کہ ان کو دوزخ میں ڈالا جانے والا ہے، جہاں ان سے بڑا ہی سخت اور کمر توڑ معاملہ ہوگا، جیسا کہ ودسرے مقام پر اس کی تصریح فرمائی گئی ( آیت، القیامہ 24, 25 پ 29) یعنی کچھ چہرے اس روز بھی بگڑے ہوئے ہوں گے وہ گمان کر رہے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ معاملہ کیا جانے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر حال میں اور ہر اعتبار سے اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین، یا رب العالمین و یا ارحم الرحمین، ویا اکرم الاکرمین، بکل حال من الاحوال وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ، سبحانہ و تعالیٰ ۔
Top