Urwatul-Wusqaa - Al-Ghaashiya : 5
تُسْقٰى مِنْ عَیْنٍ اٰنِیَةٍؕ
تُسْقٰى : پلائے جائیں گے مِنْ : سے عَيْنٍ : چشمہ اٰنِيَةٍ : کھولتا ہوا
ان کو کھولتے ہوئے چشمہ سے پانی پلایا جائے گا
ان کو کھولتے ہوئے چشمہ سے پانی پلایا جائے گا 5 ؎ ( انیۃ) سخت کھولی ہوئی انتی سے جس کے معنی سخت کھولنے اور پکنے کے ہیں ۔ اسم فاعل کا صیغہ واحد مؤنث ۔ عین جس کے معنی چشمہ کے ہیں اردو میں مذکر استعمال ہوتا ہے اور عربی زبان میں اس کی مؤنث کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔ گزشتہ آیات میں کفار کی دوزخی زندگی کا ذکر کیا گیا ہے۔ فرمایا ان مخالفین و معاندین کو فرشتے زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہوں گے اور آگ میں بھنے جا رہے ہوں گے اور ان کو پیاس کی شدت ہوگی اور پینے کی پانی ملے گا ۔ وہ ایسے چشمے سے ان کو پلایا جائے گا جو گرمی کی شدت کے باعث کھول رہا ہوگا اور کھانے کے لئی ان کو جو کچھ پیش کیا جائے گا اس کا ذکر آگے آ رہا ہے غور کرو۔ گے تو تم کو معلوم ہوجائے گا کہ دنیا کی خواہشات و جذبات کو پورا کرنے کے لیے جو تگ ودو ہوتی ہے اس سے انسان کو کبھی ٹھنڈک اور طمانیت نصیب نہیں ہوسکتی اور جس چیز کو بھی وہ اپنی طمانیت اور سکینت کے لیے حاصل کرنا چاہتا ہے اور اس کو دنیا کی پیاس بجھنے کا وہ ایک ذریعہ سمجھتا ہے وہ جب ملتی ہے تو بجائے سکنیت اور ٹھنڈک کے گرم پانی کی طرح اس کی بےچینی اور کرب کو بڑھاتی ہے اور تسکین دینے کی بجائے وہ دنیا کی آگ کو اور بھڑکاتی ہے اور یہی کھولتا ہوا پانی آخرت میں اس کو پیش کیا جائے گا جسے پینے سے نہ تو پیاس بجھتی ہے اور نہ ٹھنڈک اور تسکین حاصل ہوتی ہے۔
Top