Madarik-ut-Tanzil - Hud : 106
فَاَمَّا الَّذِیْنَ شَقُوْا فَفِی النَّارِ لَهُمْ فِیْهَا زَفِیْرٌ وَّ شَهِیْقٌۙ
فَاَمَّا : پس الَّذِيْنَ : جو لوگ شَقُوْا : بدبخت فَفِي : سو۔ میں النَّارِ : دوزخ لَهُمْ : ان کے لیے فِيْهَا : اس میں زَفِيْرٌ : چیخنا وَّشَهِيْقٌ : اور دھاڑنا
تو جو بدبخت ہوں گے وہ دوزخ میں (ڈال دیئے جائیں گے) اس میں انکو چلانا اور دھاڑنا ہوگا۔
106: فَاَمَّا الَّذِیْنَ شَقُوْا فَفِی النَّارِ لَھُمْ فِیْہَا زَفِیْرٌ وَّ شَھِیْقٌ (پس پھر وہ لوگ جو بدبخت ہوئے وہ آگ میں جائیں گے ان کے لئے اس میں چیخیں اور پکاریں ہونگی) ۔ زفیرؔ گدھے کی آواز کی ابتدائی کیفیت اور شہیقؔ۔ گدھے کی آواز کی انتہاء نمبر 2۔ سانس کا نکالنا اور لوٹانا۔ یہ جملہ حال ہے اور اسمیں عامل استقرار ہے جو نار میں ہے۔
Top